’’فانی‘‘نامی سمندری طوفان بھارتی ریاست اڑیسہ سے ٹکرا گیا

جنوبی ایشیا میں بارشوں نے تباہی مچا دی، 221 افراد جاں بحق

’’فانی ‘‘نامی سمندری طوفان بھارتی ریاست اڑیسہ سے ٹکرا گیاہے۔ طوفان میں اب تک تین افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے ۔ سمندری طوفان کے پیش نظربھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سےگزشتہ  چوبیس گھنٹوں کے دوران لگ بھگ  12 لاکھ افراد کومحفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ 

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دو سو چالیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے جبکہ  اس دوران چھ سے بارہ انچ تک بارش  بھی متوقع ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بیس برسوں میں آنے والے بدترین طوفان سے شہریوں کو بچانے کے لیے ریاستی حکومتوں کی جانب سے ایک ہزار شیلٹریعنی عارضی قیام گاہیں تیارکی گئی ہیں۔ ان عارضی قیام گاہوں میں  ساحلی علاقوں سے لوگوں کو منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ 

بی بی سی کے مطابق بھارتی حکام نے مشرقی ساحل پر قائم دن بندرگاہوں پر جہازوں کی آمد و رفت سمیت تمام آپریشنز بند کر دیے ہیں اور ہزاروں اہلکار نشیبی علاقوں میں رہنے والوں افراد کو نکالنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ آندھرا پردیش اور تامل ناڈو کی ریاستوں میں بھی ممکنہ طوفان کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

سیاحتی شہر پوری میں 858 سال قدیم جگن ناتھ مندر بھی ہے جس کے بارے میں حکام کو سمندری طوفان کے باعث نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اوڑیسہ میں تمام سکول اور یونیورسٹیوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

بھارتی ریاست آندھرا پردیش اور مغربی بنگال میں بھی اسکول اورکالجز بند کردیے گئے ہیں۔ 

انڈین بحریہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے علاقے میں سات جنگی جہاز بھیجے ہیں جبکہ چھ جہاز اور سات ہیلی کاپٹر کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے اور امدادی آپریشن کے لیے تیار ہیں۔

موسم کی پیش گوئی کرنے والوں نے خبردار کیا ہے کہ طوفانی بارشوں کے باعث اڑیسہ کے نشیبی علاقوں میں پانچ فٹ تک سیلاب کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ سائیکلون فانی چوتھا سمندری طوفان ہے جو گذشتہ تین دہائیوں میں ملک کی مشرقی ساحل سے ٹکرایاہے

یہ بھی پڑھیے:سمندری طوفان سے 25 ہلاک، لاکھوں متاثر

یاد رہے بھارتی ریاست اڑیسہ میں  اس سے قبل انیس سو ننانوے میں آنے والے سمندری طوفان کی وجہ سے   دس ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں