پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک بھر میں کم عمری کی شادیوں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ متحدہ عرب امارات میں شادی کی عمر 18 سال ہے۔ انڈونیشیا اور ترکی جیسے ممالک میں شادی کی عمر بھی 18 برس مقرر کی گئی ہے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے سوال اٹھایا ہے کہ جن ممالک میں شادی کی کم ازکم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے کیا وہ مسلمان نہیں ؟
انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی شادی کے لیے 18 سال کی عمر مقرر ہے۔ سندھ اسمبلی کی طرف سے منظور کیے گئے بل کی وجہ سے ہم نے دیکھا کہ کس طرح قانون نے بڑی عمر کے مرد کی 10 سالہ بچی سے شادی کو روکا ۔
بلاول بھٹو نے ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان میں کم عمری میں حاملہ ہونے کی وجہ سے ہر 20 منٹ میں ایک لڑکی مر رہی ہے۔
UAE marriage age is 18, Indonesia is 18 & Turkey is also 18. Are they not Muslim countries? In Sindh where marriage age is 18, we saw how law stopped an adult marrying a 10 year old! Every 20 minutes a girl dies in Pakistan as a result of underage pregnancy. #EndChildMarriage
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) May 4, 2019
یاد رہے صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں پولیس نے گزشتہ روز 40 سالہ شخص کی 10 سالہ بچی کے ساتھ زبردستی شادی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ شکار پور کی تحصیل خانپور کے نواحی گاؤں مھرو ماڑی میں پیش آیا، پولیس نے رخصتی سے قبل کارروائی کرتے ہوئے دلہا کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے 40 سالہ شخص کی شناخت محمد سومر جبکہ 10 سالہ بچی کی شناخت ملوکاں شیخ کے نام سے ہوئی ہے، ملزم پر 10 سالہ بچی سے زبردستی شادی کرنے کا الزام ہے۔
دوسری طرف پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف میں قرض کی عدم ادائیگی پر سگے ماموں کی طرف سے کمسن بھانجی کا 45 سالہ شخص سے زبردستی نکاح کرانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ تونسہ پولیس نے نکاح خواں سمیت ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔
ہم نیوز کے مطابق تونسہ شریف کے محلہ خواجہ ٹاؤن کی رہائشی پانچویں جماعت کی بارہ سالہ طالبہ کا پنتالیس سالہ شخص سے نکاح پڑھوایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے حقیقی ماموں نے قرض کی عدم اداٸیگی پر اپنی بھانجی کی زبردستی شادی کرائی ہے۔