قندیل بلوچ قتل کیس: نامزد ملزم سعودی عرب سے گرفتار

قندیل بلوچ قتل کیس: نامزد ملزم سعودی عرب سے گرفتار

ملتان: سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے اپنی متنازعہ ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کرنے کے بعد قتل ہونے والی ماڈل قندیل بلوچ کے بھائی عارف کو انٹرپول کے ذریعے سعودی عرب میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ملتان پولیس کے مطابق عارف کی گرفتاری قندیل بلوچ قتل کیس میں اہم پیشرفت ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے اپنی زیادہ تر متنازعہ ویڈیوز کے شہرت سمیٹنے والی قندیل بلوچ کو 15 جولائی 2016 کی شب ملتان کے علاقے مظفر آباد میں قتل کر دیا گیا تھا۔ مقتولہ کا بھائی عارف قتل کیس میں نامزد ملزم ہے۔

ملتان پولیس کیے مطابق قندیل بلوچ کے بھائی اور قتل کیس کے ملزم عارف کو سعودی عرب کے شہر جدہ سے کفیل کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس و تفتیشی اداروں کے مطابق مقتولہ کے بھائی عارف پر الزام ہے کہ قتل کے وقت وہ مرکزی ملزم وسیم سے فون پر رابطے میں تھا۔

قندیل بلوچ قتل کیس کی تفتیش کرنے والے تحقیقاتی اداروں کو اس بات کے ثبوت و شواہد وسیم کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ سے ملے تھے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق قندیل بلوچ کی والدہ انور بی بی کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا عارف بے گناہ ہے اور مفتی عبدالقوی نے  قتل کیس میں میرے سارے بیٹوں کو پھنسایا ہے۔

ممتاز عالم دین مفتی عبدالقوی سے قندیل بلوچ کی ملاقات ایک ہوٹل میں ہوئی تھی جس کے دوران مرحومہ نے متعدد سیلفیاں لی تھیں جو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ہوگئی تھیں۔ ان کی وجہ سے مفتی عبدالقوی کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

قندیل بلوچ کی والدہ انور بی بی کا کہنا ہے کہ ہمیں علم نہیں ہے کہ عارف کو گرفتاری کے بعد کہاں رکھا گیا ہے؟ اور یہ کہ وہ کس حال میں ہے؟ تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ انہیں بھی سعودی عرب سے عارف کو گرفتار کیے جانے کی اطلاع ملی ہے۔

قندیل بلوچ کے قتل کے بعد اس کے بھائی وسیم نے پولیس اور ذرائع ابلاغ کے سامنے اس وقت اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔


متعلقہ خبریں