عدالتی حکم پر دارالصحت اسپتال ڈی سیل کر دیا گیا

عدالتی حکم پر دارالصحت اسپتال ڈی سیل کر دیا گیا

فوٹو: فائل


کراچی: کراچی کے دارالصحت اسپتال کو سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے عدالتی حکم پر ڈی سیل کر دیا۔

نشوا ہلاکت کیس میں سیل کیے گئے دارالصحت اسپتال کو عدالتی حکم پر ڈی سیل کر دیا گیا تاہم اسپتال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

اس سے قبل دارالصحت اسپتال کے مالکان عامر چشتی اور فرحان عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت میں 7 مئی تک توسیع کر دی۔

مقدمہ میں دونوں ملزمان مفرور تھے تاہم عداالت نے دونوں ملزمان کی 3، 3 لاکھ روپے میں ضمانت منظور کی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے گلستان جوہر کے دارالصحت اسپتال کو کھولنے کا حکم دیا اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ نے اسپتال سیل کرنے کیخلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔

دو روز قبل کراچی پولیس نے نشوا کا چالان سٹی کورٹ میں پیش کرتے ہوئے واقع کو قتل قرار دیا تھا جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے نشوا سمیت دیگر واقعات کے مقدمات میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سربراہ کو طلب کیا تھا۔

پولیس چالان کے مطابق مقدمہ میں نامزد 20 افراد میں سے 5 افراد جیل میں ہیں جبکہ ڈاکٹرعطیہ سمیت 2 ڈاکٹرز مفرور قرار دیے گئے جبکہ اسپتال کے دو مالکان نے ضمانت لے رکھی ہے۔

نشوا کو دارالصحت اسپتال میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگایا گیا تھا جس سے وہ ابتداء میں معذور ہوئی، پھر اس کے علاج کی کوششیں کی گئیں، نشوا پہلے دارالصحت اور پھر لیاقت نیشنل اسپتال میں کئی روز تک زیرعلاج رہنے کے بعد دو روز قبل انتقال کرگئی تھی۔

غلط انجیکشن لگنے سے نشوا کا 71 فیصد دماغ مفلوج ہوا تھا اور دماغ میں آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث بچی کے ہاتھ پاؤں بھی ٹیڑھے ہوگئے تھے۔ غفلت برتنے کے الزام میں دارالصحت اسپتال انتظامیہ کیخلاف شارع فیصل میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے میں بھی بچی کے والدین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن نے غیر تربیت یافتہ عملے کو فارغ کرنے اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔


متعلقہ خبریں