اسد عمر کو آئی ایم ایف کی خواہش پر ہٹایا گیا، خورشید شاہ



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے بقول حکومت نے آئی ایم ایف کی خواہش پر اسد عمر سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسد عمر کو ہٹانے میں باقر رضا کو استعمال کرتے ہوئے پیغام پہنچایا گیا کہ آئی ایم ایف اسد عمر سے خوش نہیں ہے۔ خورشید شاہ کے مطابق آئی ایم ایف سخت فیصلے نہ کرنے پر اسد عمر سے ناخوش تھی۔

خورشید شاہ کے مطابق حکومت کو یہ بھی بتا دیا گیا کہ اسد عمر کی موجودگی میں آئی ایم ایف پیکج نہیں ملے گا۔ سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آئی ایم ایف سمجھتی تھی اسد عمر کو کچھ پتہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر نے وزارت خزانہ چھوڑ دی، کوئی عہدہ نہ لینے کا اعلان

یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما تاج حیدر نے کہا تھا کہ ہمیں حفیظ شیخ آئی ایم ایف پیکج کیساتھ ملے تھے۔ واشنگٹن کا اصرار تھا کہ حفیظ شیخ کو فل منسٹر بنایا جائے لہذا ہم نے انہیں سینیٹر بنایا تاکہ وہ فل منسٹر بن سکیں۔

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اسد عمر کو عہدے سے ہٹانے کا ٹھوس جواز نہیں دیا گیا تاہم انہیں کابینہ میں واپس لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ اسد عمر نے گزشتہ ماہ وزارت خزانہ چھوڑنے اور کابینہ میں کوئی بھی عہدہ نہ لیے کا اعلان کیا تھا۔

تجزیہ کار عامر ضیا نے کہا تھا کہ گزشتہ تین چار ماہ سے یہ صورتحال نظر آ رہی تھی کہ اسد عمر معیشت کو سنبھالنے میں ناکام رہے ہیں۔ اپنے پہلے منی بجٹ اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لانے میں بھی ناکام رہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ اپنی مرضی کی ٹیم لانا نئے وزیرخزانہ کا حق ہے مگر لگ یہ رہا کہ یہ ٹیم لا کر عوام کو بھوکا مارنے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ سے پہلے ہی تباہی مچا دی ہے۔ اپوزیشن کو توقع تھی کہ حکومت رمضان سے پہلے آئل قیمتیں بڑھانے کی بیوقوفی نہیں کرے گی۔

ٹیکس نیٹ بڑھانے کی بجائے سارا بوجھ غریبوں پر ڈال دیا گیا ہے۔ یہ سارے پیسے غریبوں سے نچوڑ کر اپنی حکومت چلانا چاہ رہے ہیں۔

انہوں نے پیٹرول کی قیمتوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں تیل 140 ڈالر فی بیرل اور اب 70 ڈالر فی بیرل ہے۔ تیل کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں، دواؤں کی قیمت تین چار سو فیصد بڑھا دی ہے۔

خورشید شاہ نے سوال کیا کہ ادویات کی قیمتیں کیوں بڑھی؟ کس کے کہنے پر بڑھی؟ کیا  قیمتیں بڑھانے میں قائد اعظم استعمال ہوا؟


متعلقہ خبریں