سندھ اور پنجاب میں پیرا میڈیکل اسٹاف کا احتجاج، مریض دربدر



اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں پیرا میڈیکل اسٹاف کا احتجاج پانچویں روز بھی جاری ہے جبکہ کراچی میں نرسوں کا احتجاج 8ویں روز بھی جاری ہے۔

اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان اور لاہور کے سرکاری اسپتالوں  میں نرسنگ اسٹاف، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس تنظیموں کا احتجاج پانچویں روز میں داخل ہو گیا۔ اسلام آباد کے پولی کلینک اسپتال کے نرسنگ اسٹاف نے او پی ڈی بند کرا دی۔

پنجاب کے بڑی شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں پیرا میڈیکل اسٹاف کے احتجاج کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہیلتھ الائنس کے  تحت تمام سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال جارہی ہے۔ جس میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس اسٹاف شریک ہیں۔ لاہور کے گنگارام، میؤ، پنجاب ڈینٹل، چلڈرن اسپتال سمیت مختلف اسپتالوں کی آوٹ ڈور چوتھے روز بھی بند ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی نجکاری کے قانون کے خلاف ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک قانون اسمبلی سے واپس نہیں لے لیا جاتا۔

فیصل آباد اور ملتان میں بھی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تنظیموں کی ہڑتال جاری ہے جبکہ اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے مریضوں کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں بھی سرکاری اسپتالوں کے نرسنگ اسٹاف کا احتجاج جاری ہے جبکہ پولی کلینک اسپتال کے نرسنگ اسٹاف نے او پی ڈی بند کرا دی اور اسپتال کے احاطے میں احتجاج کیا۔

نرسنگ اسٹاف کا کہنا ہے کہ ہمارے 10 مطالبات ماننے تک پر امن احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ گزشتہ 10 سالوں سے التوا کا شکار نرسنگ ہاسٹل کی کرپشن ختم کی جائے جبکہ 25 سال سے نرسنگ اسٹاف کو ترقیاں نہیں دی جا رہی ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں تو نرسز پروفیشنل الاؤنسز دیے جا رہے ہیں لیکن وفاق میں کچھ بھی نہیں دیا جا رہا۔ اسی طرح دیگر صوبوں میں میس کیٹ الاؤنس 11 ہزار ہے جبکہ اسلام آباد میں صرف 11 سو روپے دیے جاتے ہیں۔ نرسز طلباء کو دیگر صوبوں میں ماہانہ وظیفہ 20 ہزار اور پمز میں 6 ہزار 8 سو روپے دیا جاتا ہے۔

دوسری جانب کراچی میں بھی سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے نرسنگ اسٹاف کا پریس کلب کے سامنے 8ویں روز بھی احتجاج جاری ہے۔

سندھ نرسز الائنس نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا اعلان کر دیا

سندھ نرسز الائنس کے رہنما اعجاز کلیری نے کہا ہے کہ گزشتہ آٹھ روز سے ہمارا احتجاج جاری ہے لیکن ہمارا کوئی بھی مطالبہ پورا نہیں کیا جا رہا، پہلے بھی ڈنڈے کھا کر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچے تھے اور اب دوبارہ بھی پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج ختم کیا تھا لیکن اب حکومت مطالبات منظور کرنے کے بجائے نرسز کے خلاف کارروائی کی دھمکیاں دے رہی ہے۔

اعجاز کلیری نے کہا کہ اب اگر وزیر اعلیٰ ہاؤس گئے تو مطالبات کی منظوری تک وہاں احتجاج جاری رکھیں گے۔

سندھ کے نرسنگ اسٹاف نے صوبائی حکومت سے نرسز کے وظیفہ میں اضافہ، ڈی ڈی او پاور، نرسز کی خالی نشستوں پر تعیناتی اور ہیلتھ الاؤس دینے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں