عورت مارچ  کے خلاف درخواست پر سی سی پی او لاہور کو نوٹس جاری 


لاہور : لاہور کی مقامی عدالت نے عورت مارچ  خلاف درخواست کی سماعت میں  سی سی پی او لاہوراور کمپلینٹ ریڈر سیل  کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیاہے۔

ایڈشنل سیشن جج عامر حبیب نے ایک غیر سرکاری  تنظیم  کی سربراہ آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی ۔ آمنہ ملک کی جانب سےایڈووکیٹ اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ 9 مارچ 2019کو  منعقد کیے گئے عورت مارچ کے نام پر غیر اخلاقی اقدار کو فروغ دینےکی کوشش کی گئی ہے۔

عدالت کو بتایا گیاکہ عورت مارچ میں گلوکارہ میشا شفیع اور نگہت داد نے بھی حصہ لیا۔

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے اپنے دلائل میں کہا کہ عورت مارچ کے دوران خواتین نے اخلاقیات سے گرے ہوئے نعرے لگائے۔ اس موقع پر غیر اخلاقی پلے کارڈ اٹھائے گئے اور  بینرز بھی آویزاں کیے گئے۔

غیر اخلاقی نعروں پر مبنی پلے کارڈز کو بھی درخواست کا حصہ بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ عورت مارچ اسلامی اقدار کے خلاف ہے اور آئین وقانون کے بھی منافی ہے۔ عدالت عورت مارچ میں حصہ لینے والی خواتین اور عورت مارچ منعقد کروانے والی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیے:خواتین کے عالمی دن پر عورت آزادی مارچ کی تصویری جھلکیاں

عدالت نے عورت مارچ  خلاف درخواست کی سماعت میں  سی سی پی او لاہوراور کمپلینٹ ریڈر سیل  کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیاہے۔


متعلقہ خبریں