مقبوضہ کشمیر: بی جے پی کے رہنما گل محمد میر کو قتل کردیا گیا

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 نوجوان شہید

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی رہنما گل محمد میر کو ان کے گھر میں داخل ہو کر فائرنگ کر کے مسلح افراد نے قتل کردیا ہے۔

مقبوضہ وادی چنار کے موصولہ اطلاعات کے مطابق نامعلوم مسلح افراد گل محمد میر کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوتے ہوئے ان کی گاڑی بھی ہمراہ لے گئے۔

کشیر کے ذرائع ابلاغ کے مطابق بی جے پی رہنما کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دار فانی سے کوچ کر گئے۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں مسلح افراد نے بی جے پی کے ضلعی نائب صدر گل محمد میر کو گھر کے اندر گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لوک سبھا (ایوان زیریں) کے پانچویں مرحلے کے انتخابات کے موقع پر جنوبی کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے اور کشمیری عوام نے انتخابی عمل سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لوک سبھا کی دو نشستوں پر انتخابی عمل کا ڈرامہ رچایا گیا ہے جن میں سے ایک نشست جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں پر مشتمل ہے جب کہ لداخ پارلیمانی حلقے میں دو اضلاع لیہہ اور کرگل شامل ہیں۔

بھارتی انتخابی ڈرامے کے انعقاد سے دو دن قبل ہی پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں بھارتی پیرا ملٹری فورسز کی 300 اضافی کمپنیاں تعینات کردی گئی تھیں۔

کشمیری ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں اضلاع سے سینکڑوں افراد کو قابض بھارتی افواج نے گرفتار کیا اور انہیں تفتیش کے نام پر اپنے عقوبت خانوں میں منتقل کردیا ۔

بھارت کے ٹی وی چینلز کے مطابق ضلع پلوامہ میں ایک پولنگ بوتھ پرگرینیڈ حملہ ہوا ہے لیکن کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

وادی چنار کے ذرائع ابلاغ کے مطابق حساس ترین پارلیمانی حلقے اننت ناگ  کے اضلاع پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں بیشتر پولنگ مراکز پر سناٹا چھایا ہوا ہے اورصرف سیکیورٹی فورسز اور انتخابی عملہ دکھائی دے رہا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات کے پانچویں اور آخری مرحلے کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی ۔

سینئر حریت رہنما اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے سرینگرسے جاری کردہ  بیان میں کہا ہے کہ نام نہاد انتخابات محض ایک فوجی مشق ہے جس کا مقصد کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانا اورعالمی برادری کو گمراہ کرناہے۔

کشمیری ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی حکام نے پولنگ اسٹاف اورانتخابی مواد پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچانے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹروں کا سہارا لیا۔

ضلع پولیس لائن شوپیان سے سب ضلع زینہ پورہ میں 24 حساس پولنگ اسٹیشنوں کے لیے عملے کو بھی فوجی ہیلی کاپٹروں کے زریعے پولنگ بوتھوں تک پہنچایا گیا۔

خبررساں اداروں کے مطابق شوپیان اور پلوامہ میں حالات کشیدہ ہیں، دونوں علاقوں میں پتھراؤ اور مظاہرے ہورہے ہیں۔ ایک نوجوان سہیل احمد ملک ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے جسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

علاقائی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ شب چندر پورہ پلوامہ میں قائم ایک پنچایت گھر کو نذر آتش کردیا گیا حالانکہ اس میں پولنگ اسٹیشن بھی قائم نہیں تھا۔

کیگام شو پیاں کے علاقے میں نا معلوم افرد نے گورنمنٹ مڈل اسکول کی عمارت جسے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پولنگ اسٹیشن قرار دیا تھا اس وقت جل کر خاک ہوگیا جب اسے نذر آتش کیا گیا۔

آتشزدگی کے باعث نہ صرف عمارت جل کر خاکستر ہوگئی بلکہ موجود الیکشن کا سامان بھی جل کر راکھ ہوگیا۔

کشمیری میڈیا کے مطابق پلوامہ اور شوپیان میں رچائے جانے والے انتخابی ڈرامے کے موقع پر علاقے کے بازار بند ہیں، سڑکو ں پر سناٹا چھایا ہوا ہے، ٹرانسپورٹ کا نام و نشان نہیں ہے، لوگوں کی نقل و حرکت دکھائی نہیں دے رہی ہے اور علاقے میں کرفیو کی سی صورتحال ہے کیونکہ چاروں اطراف صرف سیکیورٹی فورسز دکھائی دے رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں