’لگتا ہے آئی ایم ایف کا آفس پاکستان منتقل ہورہا ہے‘


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ لگتا ہے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا آفس پاکستان منتقل ہو رہا ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کے معاملے پر اپنے ردعمل میں ان کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے لوگ اس طرح آکر اسٹیٹ بینک میں بیٹھیں ہوں گے تو ہم کیا ملک چلائیں گے؟

ایک صحافی نے سوال کیا کہ چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی پر آپ سے مشاورت کی گئی ہے؟ اس کے جواب میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ سے ضرور کی ہوگی، مجھ سے کیوں کریں گے۔

رانا تنویر کی حمایت سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ رانا تنویر بندہ تو اچھا ہے، دیکھتے ہیں، پی اے سی کی چیئرمین شپ پر مشاورت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں ن لیگ کا رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ

پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی رانا تنویر کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نامزد کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر اب نون لیگ کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو چیئرمین بنانے میں پیپلز پارٹی نے اہم کردار ادا کیا تھا اور اگر مسلم لیگ نون کو رانا تنویر کا فیصلہ کرنا ہی تھا تو پہلے پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ روایت کے مطابق چیئرمین پی اے سی اپوزیشن سے ہونا چاہیے اور اسی روایت کو برقرار رکھنے کے لیے مسلم لیگ نون کا ساتھ دیا تھا۔

چار روز قبل مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے رانا تنویر کو پی اے سی کا چیئرمین اور خواجہ آصف کو پارلیمانی رہنما مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔

مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کو ان فیصلوں پر اعتماد میں لے چکے ہیں جبکہ شہباز شریف بجٹ اجلاس میں شریک ہوں گے، کچھ خاندانی مسائل اور صحت کی وجہ سے انہیں لندن جانا پڑا۔

دوسری جانب لیگی رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس معاملے پر پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیا ہے۔


متعلقہ خبریں