6ہفتوں کی ضمانت پر رہائی کے دوران نواز شریف کے8 طبی معائنے



پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کی مدت آج ختم ہو رہی ہے۔ چھ ہفتوں کی ضمانت پر رہائی کے دوران نواز شریف کے آٹھ طبی معائنے ہوئے۔  ان چھ ہفتوں کے دوران انہوں نے صرف ایک سیاسی ملاقات کی۔

مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو علاج کروانے کے لیے 6 ہفتوں کی ضمانت پر رہا کیاتھا۔ ضمانت پر رہائی کے بعد نواز شریف نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کو انتہائی محدود کرلیا اوران 6ہفتوں میں  صرف مولانا فضل الرحمان سے ہی ملاقات کی۔

سابق وزیر اعظم نے شریف میڈیکل سٹی میں 8 باراور الرازی اسپتال میں ایک بار ڈاکٹرزسےملاقات کی اوراپنے ٹیسٹ کروائے تاہم انہیں کسی بھی اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔

28 مارچ کوشریف میڈیکل سٹی میں نوازشریف کاپہلا میڈیکل چیک اپ ہوا۔  29 مارچ کوضمانت کےتیسرے روزسابق وزیراعظم کوڈاکٹرزنےانجائنا کی تکلیف بڑھنے کی وجہ سےاسپتال جانے کےبجائےمکمل آرام کی ہدایت کی۔

30مارچ کوشریف میڈیکل سٹی میں نواز شریف کا دوسرا چیک اپ ڈھائی گھنٹےتک  جاری رہا۔ اس چیک اپ کے دوران  ان کے گردوں اوردل کے مختلف ٹیسٹ کیےگئے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے 2اپریل کوتیسرے طبی معائنے میں پھردوگھنٹےلگے۔ تین اپریل کوتیسرےطبی معانےکےلیےنواز شریف کو الزاری اسپتال لایاگیاجہاں ان کےجسم میں خون کے بہاؤمیں رکاوٹ کےانکشاف پرلندن میں ڈاکٹر لارنس سے مشاورت کا فیصلہ کیاگیا۔

9اپریل کونواز شریف کا چوتھاچیک اپ ایک بارپھرشریف میڈیکل سٹی میں ہوا۔ نواز شریف کے لیے لندن سے ڈاکٹرلارنس کا مشورہ تونہ آیاالبتہ ان کےدل کی دوشریانیں بند ہونےکا انکشاف ضرور ہوگیا۔

نواز شریف کا بارہ اپریل کو پانچواں جبکہ پندرہ اپریل کو چھٹا طبی معائنہ ہوا،بائیس اپریل کو ساتواں جبکہ چوبیس اپریل کونواز شریف کا آٹھواں طبی معائنہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے:نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کا وقت ختم

یاد رہے کہ تین مئی کو سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک جانے اور ضمانت میں توسیع کرنے کی  درخواست  مسترد کردی تھی۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع  اور بیرون ملک علاج کے لئے جانے سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی۔

نواز شریف کی چھ ہفتوں کی ضمانت پر رہائی سات مئی کو ختم ہورہی ہے۔


متعلقہ خبریں