کابینہ اجلاس: پیٹرول کی قیمت پر ای سی سی کےفیصلےکی توثیق



اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منگل کے روز ہونے والا وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا ہے۔ کابینہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کا فیصلہ نہیں کیا۔

منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں برقرار رہیں گی۔ قبل ازیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس میں دی گئی تھی۔

کابینہ کی حتمی منظوری سے قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری ہونا تھا لیکن نوٹیفکیشن اجلاس سے پہلے ہی جاری کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں کس حیثیت سے جہانگیر ترین کو کابینہ اجلاس میں بٹھایا گیا؟ مریم اورنگزیب

کابینہ اجلاس کے بعد معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور عمر ایوب نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں بتایا کہ مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت نہیں کیا بلکہ وزارت کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ وزارت تعلیم ان مدارس میں بہتر تعلیم فراہم کرنے کیلئے معاونت کرے گی۔30 ہزار مدارس کی ون ونڈو رجسٹریشن وزارت تعلیم کے تحت ہوگی۔

کابینہ نے مختلف وزارتوں کو چائے پانی کی مد میں ملنے والا بجٹ ہمیشہ کیلئے ختم کردیا ہے آج کے بعد یہ خرچ وزیر کو اپنی جیب سے کرنا پڑے گا۔

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ تین ماہ کے اندر تمام وزارتوں اور ڈویژن میں اضافی چارج کی پوسٹس ختم کی جائیں گی اور وزیروں سے اضافی چارج واپس لیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ بجٹ قومی امنگوں کا ترجمان ہوگا اور اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

کابینہ نے پاکستان میں موبائل سگنلز کی سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی جاز اور ٹیلی نار کے لائسنس کی 15 سال کیلئے توسیع کی منظوری دی ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس فیصلے سے 1.37 بلین ک رقم ملے گی۔

عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں پاک چین یونیورسٹی بنانے کی بھی باقاعدہ منظوری دی جس میں چین سرمایہ کاری کرے گا۔

وفاقی وزیرعمر ایوب نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان کا گردشی قرضہ 806 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا ہم اس سال  293 ارب پر لائیں گے اور 2020 تک صفر کردیں گے۔


متعلقہ خبریں