پاکستان کی سمندری حدود سے 34 بھارتی ماہی گیر گرفتار

پاکستان کی سمندری حدود سے 34 بھارتی ماہی گیر گرفتار

پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے غیرقانونی طور پر پاکستان کی سمندری حدود میں مچھلیاں پکڑنے والےچونتیس بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا۔

حکام نے ہم نیوز کو بتایا کہ پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی  ایجنسی نے کھلے سمندر میں کارروائی کرتے ہوئے بھارتی ماہی گیروں کی چھ کشتیاں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔

کارروائی میں میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے جہازوں اور تیز رفتار کشتیوں نے حصہ لیا۔

گرفتار بھارتی ماہی گیروں کو ابتدائی تفتیش کے بعد مزید قانونی کارروائی کے لئے ڈاکس پولیس اسٹیشن کے حوالے کر دیا گیاہے۔

یاد رہے 28اپریل کو پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت 60 بھارتی ماہی گیروں کو رہا بھی کردیا تھا۔

سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار ہونے والے بھارتیوں کو ڈسڑکٹ جیل ملیر سے رہا کیا گیا، انہیں سخت سکییورٹی میں کینٹ اسٹیشن لایا گیا جہاں سے وہ لاہور پہنچ کر بھارت روانہ ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے رواں سال اب تک تین سو بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیاجاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان نے مزید 60 بھارتی ماہی گیر رہا کردئیے

واضح رہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کی جیلوں میں قید دو پاکستانیوں کو تشدد کر کے شہید کر دیا گیا اور لاشیں واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان بھیجی گئیں۔ کراچی کے نورالامین کی میت 5 اپریل کو پاکستان کے حوالے کی گئی جب کہ شاکر اللہ کی میت دو مارچ کو پاکستان کے حوالے کی گئی تھی۔

بھارت کی جے پور جیل میں 20 فروری کو ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شاکراللہ شہید ہوگیا تھا۔ 50 سالہ شاکراللہ کا تعلق سیالکوٹ سے تھا جسے 2017 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ذہنی طور پر معذور شاکر اللہ نے سال 2003 میں غلطی سے سرحد پار کی تھی۔

2017 سے بھارتی جیل میں قید کراچی کے نورالامین کو جیل حکام نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی وجہ سے وہ 29 مارچ کو شہید ہو گیا تھا۔ نورالامین گہرے سمندر میں شکار کے دوران غلطی سے سرحد پار کر گیا تھا۔


متعلقہ خبریں