وزیراعظم نے کبھی صدارتی نظام لانے کی بات نہیں کی، زرتاج گل 


اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کبھی بھی ملک میں صدارتی نظام لانے کی بات نہیں کی۔ یہ تنازعہ خود اپوزیشن نے کھڑا کیا ہوا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات کے میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت نے کہا کہ کسی بھی وزیر کو تبدیل کرنا یا ہٹانا  وزیراعظم کا اختیار  ہے۔

زرتاج گل کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک میں ایک ارب درخت لگانے کا ہدف طےکیا تھا اور ایک ارب 20کروڑ درخت لگاچکے ہیں، مہمند ڈیم کی تعمیر اب تک کا سب سے بڑا قدم ہے اور تاریخ وزیراعظم عمران خان کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

اپنی وزارت سے متعلق بات کرتے ہوئے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بھی عوام میں آگاہی پھیلائی جارہی ہے۔

 مسلم لیگ ن میں سیاست اور قیادت کا بحران 

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب نے تجزیہ کرتے ہوا کہا کہ جہاں میاں نوازشریف واپس جیل جارہے ہیںا ور شہباز شریف پاکستان آتے نظر نہیں آرہے جس کے باعث  مسلم لیگ ن میں سیاست اور قیادت کا بحران دکھائی دے رہا ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیردفاع خرم دستگیر نے نوازشریف کی جیل واپسی سےمتعلق  کہا کہ اس عمل سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ مسلم لیگ ن عدلیہ اور ان کے فیصلوں کا احترام اور اس پر من و عن عمل پر یقین رکھتی ہے۔

خرم دستگیر کا مزید کہنا تھا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چئیرمین کیلئے رانا تنویر ہمارا امیدوار ہے۔ ن لیگ کے پاس اپوزیشن کی اکثریت ہے لیکن اس کے باوجود اس معاملے پر تمام اپوزیشن سے مشاورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ  شہبازشریف تاحال ابھی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چئیرمین ہیں۔انہوں نے ابھی استعفی نہیں دیا ہے،مریم نواز کو نائب صدارت دینے کے معاملے پر حکومت بے چینی کا شکار ہے۔

 ڈاکٹر باقر رضا کی تعیناتی کو معاشی حلقے مثبت پیش رفت قرار دے رہےہیں

حکومت کی معاشی مشاورتی کونسل کے رکن اور نامور ماہر معیشت ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے پروگرام بڑی بات میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر باقر رضا اچھی شہرت کے حامل ہیں، ان کا ماضی کا ریکارڈ بھی بہت اچھا ہے۔

انہوں نےایف بی آر چیئرمین کے طور پر شبر زیدی کی تعیناتی کو بھی خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ شبر زیدی اکانومی کو ڈاکیومنٹ کرنے اور نان فائلر کی زندگی مزید تنگ کرنے کے حامی ہیں۔

ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ باقر رضا کی موجودگی میں آئی ایم ایف کتنی لچک دکھاتا ہے اور اس کاتعین ایک ماہ میں ہوجائے گا۔


متعلقہ خبریں