سندھ میں محکمہ تعلیم  کا ایوننگ اسکول بند کرنے کا فیصلہ



کراچی: محکمہ تعلیم  نے  ایوننگ اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق  ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن حامد کریم نے افسروں کو کم انرولمنٹ والے اسکولوں کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

محکمہ تعلیم  کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دوپہرکی شفٹ میں چلنے والے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا  گیا ہے۔

ذرائع محکمہ تعلیم بتاتے ہیں کہ  سندھ بھر میں ایسے بھی اسکول موجود ہیں جہاں اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ تو ہے لیکن حصول تعلیم کے لئے کوئی طالبعلم نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: نجی تعلیمی اداروں میں اسکول کونسل قائم کرنے کا فیصلہ

ڈائریکٹر اسکول سیکنڈری حامد کریم کے مطابق ایسے تمام اسکولوں کی فہرست مرتب کررہے ہیں جہاں طالبعلم کم اور اساتذہ و نان ٹیچنگ عملہ زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ایسے تمام عملے اور  طلبا کو ما رننگ شفٹ میں منتقل  کردیا جائے گا۔

چند ماہ پہلے ہم نیوز پر سرکاری اسکولوں کو درپیش مالی بحران کی خبر چلی تھی جس میں نشاندہی کی گئی تھی  کہ کراچی کے علاقے ملیر میں واقع ایک سرکاری اسکول دوپہر کی شفٹ میں چل رہا ہے اور ایک طالبعلم پر ماہانہ 20 ہزار روپے خرچ ہو رہے ہیں۔

واضح رہے گزشتہ برس یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہکراچی  کے گورنمنٹ اسکولز ایک عرصے سے قبضہ مافیا یا بدانتظامی کے نشانے پر ہیں۔

کچھ عرصے قبل بھی کراچی کے ایک اور سرکاری سکول کو غیر قانونی طریقے سے خالی کرنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد اختیار کیے گئے انتظامی رویہ نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا تھا۔

کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 13 میں واقع فیڈرل پبلک گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کو زمین کے مالک نے غیر قانونی طریقے سے خالی کرنے کی کوشش کی تھی۔ مالک نے اسکول کا فرنیچر، الماریاں اور دیگر سامان اسکول سے باہر پھنکوا دیا تھا۔


متعلقہ خبریں