مشاہداللہ نےفیصل جاوید کو بچہ قرار دے دیا

مشاہد اللہ اور فیصل جاوید کے درمیان ایک بار پھر گرما گرمی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹ  کی قائمہ کمیٹی برائے ہوابازی میں اس وقت بدمزگی پیدا ہو گئی جب قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مشاہداللہ خان نے پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید کو بچہ قرار دے دیا۔

اس فقرے پر ہونے والے شورشرابے پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیکھنے کے بجائے شورشرابہ کرتی رہتی ہے، پورے ملک میں پی ٹی آئی نے افراتفری پھیلائی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت تعمیری کام کرنے کے بجائے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے، میں جہموری آدمی ہوں عوام ان کا رویہ دیکھ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو سمجھ میں نہیں آ رہا کہ یہ قائمہ کمیٹی ہے کوئی سیاسی پارٹی نہیں، پی ٹی آئی اراکین کو سنجیدہ اور پختہ سیاست سیکھنا چاہیے کیونکہ حکومتی پارٹی کو کارکردگی دکھانی پڑتی ہے۔

مشاہداللہ خان نے کہا کہ پیراشوٹر کی کوئی عمر نہیں ہوتی اور پیراشوٹر دوسری بار استعمال نہیں ہوسکتا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کے اجلاس کے دوران فیصل جاوید اور چیئرمین قائمہ کمیٹی مشاہد اللہ خان کے درمیان ماضی میں قومی ائر لائن (پی آئی اے) کے معاملے پر جھڑپ شروع ہوئی جو بعد میں شدت اختیار کر گئی۔ فیصل جاوید اور مشاہد اللہ کے درمیان سخت جملوں کا بھی تبادلہ ہوا جس کے بعد فیصل جاوید اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔

نعمان وزیر اور شیری رحمان نے فیصل جاوید کو منانے کی کوششیں کیں لیکن وہ اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔ جس پر نعمان وزیر نے مشاہد اللہ خان سے کہا کہ آپ نے فیصل جاوید کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اور وہ بھی اجلاس سے چلے گئے۔

اجلاس میں اراکین کی اس طرح لڑائی کے دوران پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کے حکام مسکراتے رہے۔


متعلقہ خبریں