رمضان پیکج کا حکومتی وعدہ وفا نہ ہوسکا


ماہ صیام کا آغاز ہوگیا مگر رمضان پیکج کا حکومتی وعدہ وفا نہ ہوسکا۔

کراچی سمیت مختلف شہروں میں یوٹیلٹی اسٹورز پر  ریلیف نام کی کوئی چیز نہیں۔ کئی اشیائے ضرورت موجود ہی نہیں اور جو دستیاب ہیں وہ مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔

حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف ملنا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔  پہلے روزے پر ہی یوٹیلیٹی اسٹورز سے چینی غائب جبکہ دیگر اشیائے ضرورت کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ریجنل مینجریوٹیلٹی عابد دایو کا دعویٰ ہے کہ مسئلے پر جلد قابو پالیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: یوٹیلٹی اسٹورز کی 14 سو شاخیں بند کرنیکا فیصلہ

گرمی اور روزے کی حالت میں یوٹیلیٹی اسٹورز پرآنے والے خالی ہاتھ لوٹ رہے ہیں۔ کراچی کی طرح کوئٹہ میں بھی چینی سمیت آٹا، گھی، دالیں اور دیگر اشیائے ضروریہ یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب نہیں جبکہ گوجرانوالہ میں بھی یوٹیلٹی اسٹور کی صورتحال کچھ مختلف نہیں۔

رمضان پیکیج میں جن 19 اشیا پر ریلیف دیا گیا ہے وہ اسٹوز میں موجود ہی نہیں، ملتان کے یوٹیلٹی اسٹوز کی خالی شیلفیں بھی حکومتی ریلیف کا منہ چڑھارہی ہیں۔

کئی اشیا نایاب ہیں اور جو دستیاب ہیں، وہ مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔

شہری شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ حکومتی ریلیف کہاں ہے؟

واضح رہے وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورزکے لیے دو ارب روپے کا رمضان المبارک پیکج منظور کیا تھا۔

ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز ذوالقرنین خان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ  یوٹیلٹی اسٹورز پر فوڈ اتھارٹیز کے اسٹینڈرڈز نافذ کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 150 ارب ڈالرز مالیت کی ریٹیل مارکیٹ ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان میں نئے یوٹیلیٹی اسٹورز کھولے جائیں گے جبکہ وفاقی حکومت کے اعلان کردہ پیکج کے تحت صارفین کو مختلف اشیا پر چار سے 50 روپے تک کا ریلیف فراہم کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں