صوبے وفاق کی ناکامیوں کی وجہ سے دیوالیہ ہورہے ہیں، بلاول


اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ وفاق اٹھارہویں ترمیم کی وجہ سے دیوالیہ ہو گیا جبکہ حقیقت میں صوبے وفاق کی ناکامی کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم حکومت اس حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھارہی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو ہٹایا جاتا ہے، ہم پوچھتے ہیں کہ یہ فیصلے کون کر رہا ہے، کیا یہ فیصلے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کر رہا ہے؟ یہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے جھکی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم  گورنر اسٹیٹ بینک سے ملے تک نہیں، اب کیا آئی ایم ایف فیصلے کرےگا کہ اس اہم عہدے پر کون ہوگا؟

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے سامنے جا کر خودمختاری پر سمجھوتہ کیا، پیپلزپارٹی اس ڈیل کو نہیں مانے گی۔

مزید پڑھیں: حکومت کی ناکام پالیسیاں معیشت کو دفن کرنے کے درپے ہیں، بلاول

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین ایف بی آر کی تقرری کا طریقہ کار ہوتا ہے، کنفیوژن کی وجہ سے معیشت پر برے اثرات پڑ رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں وفاق اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے دیوالیہ ہو گیا جبکہ حقیقت میں صوبے وفاق کی ناکامی کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس میں ٹیکس وصولی سب سے زیادہ ہے، وفاقی حکومت کو صوبے کی حکومت سے سیکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام مہنگائی کی صورت میں حکومت کی ناکامی کا بوجھ اٹھا رہی ہے، پیپلز پارٹی نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا مگر تنخواہوں میں اضافہ بھی کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ نواز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین تبدیل کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے رہنما نے اسمبلی میں واضح کیا ہے کہ یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے، پارٹی سے اس حوالے سے بات چیت نہیں ہوسکی۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت اپنی مرضی کا پی اے سی چیئرمین تعینات نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ جو شخص کچھ عرصہ قبل تک آئی ایم ایف سے تنخواہ لے رہا تھا اسے گونر اسٹیٹ بینک کیسے بنایا جاسکتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف آئی ایم ایف سے مذاکرات کیسے کرسکتی ہے، حکومت کے حالیہ فیصلوں کو چیلنج کریں گے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کا معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور نہ ہوا تو احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت کا ہردعویٰ جھوٹا ہے، وفاق ناکامی چھپانے کی بجائےکارکردگی دکھائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جنگ سے ملک میں عدم استحکام بڑھے گا، ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم ایوان کے اندر اور باہر احتجاج کریں۔


متعلقہ خبریں