پاکستانی لڑکیوں سے غیر قانونی شادیاں کرانیوالے چینی گروہ کے 14 کارندے گرفتار


اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے انسانی اسمگلنگ اور جسم فروشی کروانے والے چینی گروہ کے مزید 14 کارندے گرفتار کرلیے۔

ہم نیوز کے مطابق ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے چینی باشندوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جن سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ: چینی باشندوں سمیت 10ملزمان گرفتار

گرفتار ملزمان پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے استعمال کرتے تھے۔

چینی باشندے اسلام قبول کرنے کے جعلی سرٹیفکیٹ دکھا کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے تھے۔

گزشتہ روز بھی ایف آئی اے نے اسی کیس میں دس افراد کو گرفتار کیا تھا۔ سات افراد کو اسلام آباد جبکہ تین کو راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے بھی آٹھ چینی باشندوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ چائینز باشندوں پر الزام ہے کہ وہ ایجنٹوں کے ساتھ مل کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے اور شادی کے بعد ان لڑکیوں سے جسم فروشی کا مکرو دھندہ بھی  کرواتے تھے۔

چینی باشندے پاکستان میں موجود چینی گروہ کو 10 لاکھ روپے دے کر پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادی کرتے تھے اور چینی باشندے لڑکی کو چین لے جا کر ان کے جسمانی اعضاء فروخت کرتے۔ کچھ پاکستانی لڑکیوں کو چین میں زبردستی جسم فروشی پر بھی لگا دیا جاتا تھا۔


متعلقہ خبریں