سینیٹ کمیٹی کی اسلام آبادمیں تعلیم کے مزید منصوبے  شروع نہ کرنے کی انوکھی سفارش

پنجاب بھر میں اسکولز کھولنے کا مراسلہ جاری

فائل فوٹو


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے وفاق کے زیر انتظام اسکولوں کی تعمیر کے جاری منصوبوں پر کام جاری رکھنے اور مزید منصوبے  شروع نہ کرنے کی انوکھی سفارش کی  ہے۔

حکام وزرات تعلیم کا کہناہے کہ یہ سفارش قابل عمل نہیں ہے، اس سے تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ سینیٹر نعمان وزیر نے کہا پہلے سے موجود اسکولوں کی مرمت کی جائے پھر نئے اسکول بنائے جائیں۔

سینیٹر راحیلہ مگسی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کے  اجلاس میں وزرات تعلیم کے حکام نے بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لیے وزارت تعلیم نے 4 ارب 97 کروڑ سے زائد بجٹ کی ڈیمانڈ کی ہے۔

وزارت کے تحت 8 پراجیکٹس اس وقت جاری ہیں، 12 پراجیکٹس کی منظوری ہوچکی جبکہ 13 پراجیکٹس کی ابھی منظوری ہونا باقی ہے۔

کمیٹی اجلاس میں سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ آپ نئے تعلیمی ادارے بنارہے ہیں جو موجود ہیں انکی مرمت کا کام کون دیکھے گا؟ پہلے اسلام آباد کے 423 اسکولوں کی مرمت کا کام کروائیں۔ ان میں سے اکثر اسکولوں کی حالت خراب ہو رہی ہے ۔ جب تک وہ ادارے ٹھیک نہ ہوں قائمہ کمیٹی نئے ادارے بنانے سے روکے۔

یہ بھی پڑھیے:سندھ میں محکمہ تعلیم  کا ایوننگ اسکول بند کرنے کا فیصلہ

حکام وزرات تعلیم نے کہا کہ یہ سفارش قابل عمل نہیں اس سے تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، کل کہا جائے گا کہ آؤٹ آف اسکول بچوں کے لیے کیا کیا گیا ہے؟

اجلاس کے دوران وزارت تعلیم حکام اور اراکین کمیٹی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔


متعلقہ خبریں