حکومت کا بجلی اور گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ



اسلام آباد: حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز(آئی ایم ایف) کی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی شرط مان لی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ تین سال میں  340 ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام پر ڈالا جائے گا۔ حکومت نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کردی ہے کہ نیپرا بجلی کی قیمتوں کے تعین میں خومختار ہوگا۔

اطلاعات ہیں کہ اوگرا کو گیس کے نرخ طے کرنے کی خودمختاری دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کو 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی یقین دہانی

آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے حکومت نے چھوٹے صارفین کے علاوہ  سب کے لیے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صنعتی صارفین میں صرف ایکسپورٹ انڈسٹری کو محدود سبسڈی دی جائے گی۔

یادرہے کہ آئی ایم ایف کا وفد 29 اپریل 2019 کو پاکستان آیا تھا اور وزارت خزانہ کے حکام کیساتھ تکنیکی بنیادوں پر مذاکرات جاری تھے۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان نے مذاکرات کے پہلے روز ہی آئی ایم ایف کو 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جب کہ محصولات، شرح تبادلہ، شرح سود، بجلی اورگیس کی قیتموں پر بات چیت جاری تھی۔

ہم نیوز کے مطابق حکومت نے آج بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی شرط بھی مان لی ہے جس سے صارفین پر تقریباََ 340 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔


متعلقہ خبریں