چینی گروہ کا شکار لڑکی کا تنسیخ نکاح کیلئے عدالت سے رجوع


گوجرانوالہ: پاکستانی لڑکیوں کی چینی باشندوں سے شادی کروانے والے گروہ سے متاثر ہونے والی لڑکی نے عدالت سے رجوع کرلیا۔

چین سے بھاگ کر وطن واپس پہنچنے والی لڑکی ربیعہ نے چینی شوہر سے تنسیخ نکاح کیلیے درخواست سینئر سول جج شبانہ حمید کی عدالت میں دائر کی۔

ہم نیوز کے مطابق ربیعہ کی یکم جنوری کو ژانگ شوچن سے شادی ہوئی تھی، رشتہ محلے دار عیسائی خاتون نے طے کروایا تھا۔

درخواست میں ربیعہ کا مؤقف ہے کہ شادی کے بعد وہ چین چلی گئی تھی جہاں اس کا شوہر ژانگ شوچن اس پر تشدد کرتا تھا۔

مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ: چینی باشندوں سمیت 10ملزمان گرفتار

ربیعہ کے مطابق چینی شوہر کمرے میں بند کرکے تشدد کرتا تھا، میں نے پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے پولیس سے رابطہ کیا جس کی مدد سے پاکستان پہنچی۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی لڑکیوں سے ایسا کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چینی گروہ کے مزید 14 کارندے گرفتار کرلیے۔

ہم نیوز کے مطابق ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے چینی باشندوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جن سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

گرفتار ملزمان پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے استعمال کرتے تھے۔

چینی باشندے اسلام قبول کرنے کے جعلی سرٹیفکیٹ دکھا کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے تھے۔


متعلقہ خبریں