داتا دربارکے قریب ہوئے خود کش حملے میں شہدا کی تعداد11 ہوگئی



لاہور:گزشتہ روز داتا دربارکے قریب  ہوئے خود کش حملے میں شہید افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔ خود کش حملے میں زخمی ہونے والا ایلیٹ فورس كا اہلكارصدام  دم توڑ گیاہے۔ پولیس ذرائع کے مطابقایلیٹ فورس کے جوان کا جسد خاکی میو ہسپتال سے پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل  کردیا گیاہے۔

شہید ایلیٹ فورس کے اہلکار محمد صدام حسین کا تعلق لاہور کے نواحی ضلع قصور سےہے۔

ڈائریکٹرایمرجینسی میو اسپتال کے مطابق 24 زخمیوں کو اسپتال کے سرجیکل ٹاور میں منتقل کردیا گیا ہے۔دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

داتا دربار دھماکے میں شہید ہونے والے تین افراد ملتان کے رہائشی تھے۔ محمد رفیق اور اسکا 8سالہ بیٹا احمد دھماکے میں شہید ہوئے۔محمد رفیق کا کزن مشتاق احمد بھی دھماکے میں جاں بحق ہوا۔ تینوں افراد بستی جھنڈے والا وہاڑی روڈ کے رہائشی تھے۔  تینوں افراد کی میتیں صبح 5بجے ملتان پہنچیں۔

داتا دربار میں ہوئے خود کش حملے کے بعد لاہور سمیت ان تمام علاقوں میں فضا سوگوار ہے ۔ داتا دربار کے باہر دھماکے کے بعد حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔

پولیس نے داتا دربار کے اطراف کے راستے عام ٹریفک کے لیے کھول دیے ہیں ۔زائرین نے بھی دربار کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز  پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں داتا دربار کے قریب ہونے والے دھماکہ میں چھ پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہو گئےتھے۔

یہ بھی پڑھیے:داتا دربار کے قریب خودکش حملہ، 10 افراد شہید

داتا دربار کےقریب ہوئے خود کش حملے میں شہید ہونے والے  پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی گئی جس میں گورنر پنجاب چودھری سرور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سمیت اعلی پولیس افسران کی شرکت کی۔

فوٹو:رائیٹرز

بدھ کی صبح داتا دربار گیٹ نمبر دو کے قریب مین روڈ پر پولیس وین کے قریب ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے ملنے والے شواہد سے دھماکہ خودکش معلوم ہوتا ہے جبکہ دھماکہ کی جگہ سے انسانی اعضا اور بال بیرنگ بھی ملے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے خودکش دھماکہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ میں ایلیٹ کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا گیا ہے اور جس طرح کڑیاں ملتی جائیں گی تحقیقات میں پیشرفت ملے گی۔


متعلقہ خبریں