سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی احتساب عدالت میں پیشی



سابق صدر آصف علی زرداری اور انکی بہن رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے خلاف مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس سے متعلق پہلے ریفرنس کی  سماعت 21مئی تک ملتوی کردی گئی ۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپوراحتساب عدالت اسلام آبادمیں پیش ہوئے۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک ریفرنس پر سماعت کی

آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں استفسار کیا  کہ ریفرنس کی کاپیاں بنی ہیں کہ نہیں؟

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ریفرنس کی کاپیاں آفس میں جمع کرا دی گئی ہیں۔ تفتیشی افسر علی احمد ابڑو سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا فرد جرم عائد ہونے سے پہلے ریکارڈ فراہم کیا جائے تاکہ مکمل ریکارڈ کو دیکھ سکیں۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا کہ ریفرنس کی کاپیاں ملزموں کو فراہم کی جائیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ  28 کاپیاں تیار ہوئی ہیں باقی کی تیاری کے لئے وقت درکار ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 21مئی تک ملتوی کردی ۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور احتساب عدالت سے واپس روانہ ہوگئے ۔

عدالت نے  ملزم ذین ملک کی آج کی حاضری سے استثناء کی درخواست منظور کرلی ۔

مچلکوں پر دستخط کے وقت فریال تالپور کا شناختی کارڈ موجود نہ ہونے پر آصف زرداری اور فاروق ایچ نائیک میں دلچسپ مکالمہ  بھی ہوا۔

آصف زرداری نے کہا کہ مجھے بھی جب سٹاف دے دے تو جیب میں ڈال لیتا ہوں نہ دیں تو رہنے دیتا ہوں۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا  آج کل تو چیزیں چوری بھی ہو جاتی ہیں اس لیے بھی محتاط رہنا پڑتا ہے۔

غیر حاضر ملزمان سے متعلق سوال پر عدالت کا پراسیکیوٹر نیب سے مکالمہ بھی ہوا۔

جج ارشد ملک نےنیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ  ایک ہی بندہ سارا کام کر رہا ہے آپکا ٹیم ورک نہیں ہے؟

پراسیکیوٹر نیب نے کہا تفتیشی ہی پہلے بھی کیس دیکھ رہے تھے اب بھی انہی کو معلوم ہے۔

جج ارشد ملک نے کہا ایک بندہ کس طرح سے یہ سب کرے گا؟

احتساب عدالت نے عدالت نے ریفرنس کے دیگر تمام ملزمان کو بھی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

احتساب عدالت  نے کراچی کی جیل میں قید چار ملزمان کو پیش کرنے کے لیے چیف سیکرٹری سندھ کوبھی نوٹس کیاتھا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو پیپر بک تیار کر کے ملزمان کو فراہم کرنے کا  حکم دیا تھا۔

جعلی اکاونٹس سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کی احستاب عدالت  میں پیشی کے موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

اسلام آبادپولیس ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ آج 400 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ کسی بھی کارکن یا غیر متعلقہ شخص کو جوڈیشل کمپلس کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

جوڈیشل کمپلیکس کی جانب جانے والے راستے بھی سیل کر دیئے گئے۔

یہ بھی پڑھیے:یا تو نیب چلے گا یا پھرمعیشت چلے گی ، آصف زرداری

یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری کو آج نیب راولپنڈی میں بھی طلب کیا گیا تھا مگر وہ آج  نیب آفس پیش نہیں ہو رہے۔ آصف علی زرداری نے نیب  سے مہلت طلب کرنے کے لیے تحریری طور پر درخواست بھیج دی ہے۔

سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے احتساب عدالت میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں بتایا کہ احتساب عدالت میں پیشی کی وجہ سے نیب کے سامنے پیش نہیں ہو سکیں گے۔لیٹر پیڈ پر درخواست کی ہے اور بندہ نیب آفس بھیج دیا ہے۔

آصف زرداری نے موقف اختیار کیاہے کہ احتساب عدالت میں مصروفیت کے باعث وہ نیب راولپنڈی میں  پیش نہیں ہو سکتے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی حاضری سے استثنا کی درخواست مل گئی ہے انہوں نے 15دن کے لیے حاضری سے استثنا مانگا ہے۔ نیب نے سابق صدر کی مہلت کی درخواست منظور کر لی ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری دوبارہ طلبی کا فیصلہ ابھی نہیں کیا۔جلد فیصلہ کر کے نیا نوٹس جاری کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں