نواز شریف کی سزا کے خلاف مرکزی اپیل کی سماعت 19جون تک ملتوی

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہونے کا انکشاف

فوٹو: فائل


اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف مرکزی اپیل کی سماعت 19جون تک ملتوی کردی ۔

پیپر بک مکمل نہ ہونے کے باعث سماعت آج پھر ملتوی کر دی گئی۔

نوا زشریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ رمضان کے بعد کی کوئی تاریخ رکھ لیں۔ عدالت نےخواجہ حارث کی استدعا منظور کرتے ہوئے  اپیل پر سماعت 19 جون تک ملتوی کر دی۔

کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید ہونے کے باعث نواز شریف خود  پیش نہیں  ہوئے۔

کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ نے کی ۔ بنچ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل ہیں۔

یاد رہے 23اپریل کو ہونے والی گذشتہ سماعت مقدمے کی پیپر بک نامکمل ہونے کے باعث  ملتوی کر دی گئی تھی ۔ عدالت نے  آج پیپر بک مکمل کر کے لانے کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے ہدایت کی تھی کہ پیپر بک مکمل ہونے پر کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا تھا کہ پیپر بک کے بہت سارے صفحات بھی بے ترتیب ہیں۔

عدالت نے پیپر بک کو ترتیب دینے کے لیے خواجہ حارث کے معاون وکیل منور اقبال دُگل اور نیب کے ایک نمائندے کو شامل ہونے کی ہدایت کی تھی ۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے تھے کہ ایک مرتبہ دستاویزات مکمل ہونے پر کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

گزشتہ سماعت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس  میں مقدمہ سے متعلق کچھ دستاویزات مسنگ ہونے کا انکشاف بھی ہواتھا ۔

یہ انکشاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نےالعزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران  23اپریل کو کیا تھا۔ خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں  پیپر بکس میں کچھ دستاویزات  شامل نہ ہونے کی نشاندہی کی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہاتھا کہ پیپر بکس میں بہت سی دستاویزات مسنگ ہیں،  موجود نہیں ہیں۔ پیپر بکس کو ابھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے:العزیزیہ ریفرنس :مقدمہ سے متعلق کچھ دستاویزات مسنگ ہونے کا انکشاف


متعلقہ خبریں