پیپلزپارٹی نے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی مخالفت کردی

گیلانی کو نہ مانا تو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو نہیں مانیں گے، نوید قمر

پیپلزپارٹی نے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی مخالفت کردی ہے ۔ پیپلزپارٹی کی طرف سے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل کی مخالف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں دیکھنے میں آئی۔

فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے کمیٹی اجلاس میں کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ بل میں کی گئی ترامیم ایک مذاق ہے۔  پی ٹی آئی کی اکثریت ہے وہ جو چاہے کرسکتی ہے۔بل کو اتنی جلدی میں پاس نہیں ہونے دیں گے۔

نوید قمر نے کہا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو بتانے کے لیے بل یہاں لایا گیاہے۔ سب کو پتہ ہے کہ اس بل میں بہت خامیاں ہیں۔ نوید قمر نے کہا کہ ہمیں اس بل پر شق وار بریفنگ چاہیئے۔

کمیٹی رکن عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اس بل میں تحقیقاتی افسر کو گرفتاری کے اختیارات دیے گئے ہیں ایسا کہاں ہوتا ہے ؟

نوید قمر نے کہا انویسٹیگیشن آفیسر کے پاس گرفتاری کی پاور نہیں ہونی چاہیے ۔ کمیٹی رکن رمیش کمار نے کہا آپ کل مشیر صاحب کو کمیٹی میں لے آئیں ہم بات کرلیں گے ۔

نفیسہ شاہ نے کہا  ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک میں ایک تہلکہ مچا ہوا ہے ۔ راتوں رات چیئرمین ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک کو ہٹایا گیا۔ یہ تعیناتیاں کس طرح ہوئی ہیں پارلیمنٹ کو بتایا جائے۔

احسن اقبال نے استفسار کیا حکومت پاکستان کے اکاؤنٹس کو اسلامی بنکنگ پر منتقل کیے جانے سے متعلق کوئی تجویز ہے؟ اس طرح سارے بنکس بھی اسلامی بنکنگ پر منتقل ہوجائیں گے ۔

رضانصراللہ گھمن نے کہا احسن اقبال کی تجویز پر غور کرنا چاہیے ۔ہماری معیشت جھٹکے کھانے متحمل نہیں ہوسکتی۔

سید نوید قمر نےکہا بل کے لیے ھمیں کوئی راستہ نکالنا چاہیے نہ کے عجلت میں بل کو پاس کیا جائے۔

نفیسہ شاہ نے کہا فنانس بل  میں اتنی تبدیلی آئی ہے،  کیسے آئی ہے یہ تو پوچھیں؟

چیرمین کمیٹی فیض اللہ نے کہا ابھی اس وقت اس معاملہ پر جواب دینے والا کوئی نہیں ہے، اگلے اجلاس میں اس پر بات ہونی چاہیے۔ مشیر اور ان کی ٹیم اس وقت جن کاموں میں مصروف ہیں ہمیں ان کو تھوڑا سا مارجن دینا چاہیے۔

چیرمین کمیٹی نے کہا کمیٹی کو جو حیثیت دی جانی چاہیے وہ نہیں دی جارہی۔

وزارت خزانہ حکام نے کمیٹی میں کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں۔وزارت خزانہ کی پوری ٹیم مصروف ہے۔

عائشہ غوث پاشا نے کہا آئی ایم ایف کا ایگریمنٹ یہاں لے کر آئیں۔

یہ بھی پڑھیے:انسداد منی لانڈرنگ کے لیے قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ

احسن اقبال نے کہا کمیٹی اجلاس کے شرکا سے کہا  آئی ایم ایف والوں کی گزشتہ روز  پارلیمنٹیرینز سے ملاقات ہوئی ہے۔ اس ملاقات میں آپ کو بھی دعوت نہیں دی گئی۔ آئی ایم ایف والوں کی ملاقات خزانہ کمیٹی کے ارکان سے ہونی چاہیے تھی۔
چیرمین کمیٹی نے کہا پارلیمنٹیرینز کی آئی ایم ایف سے ملاقات میرے بھی علم میں نہیں تھی۔ اگلے اجلاس میں مشیر صاحب کمیٹی میں  آکر تمام باتیں بتائیں۔

حناربانی کھر نے کہا اگر مشیر خزانہ اور سیکریٹری اجلاس میں نہیں آتے تو میٹنگ برخاست کی جائے۔

چیئرمین کمیٹی نے گورنر اسٹیٹ بنک کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا۔

چیرمین کمیٹی فیض اللہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا  کہ انکی سربراہی میں کمیٹی کا یہ آخری اجلاس ہے ، کمیٹی کا اگلا اجلاس اسد عمر کی سربراہی میں ہوگا۔


متعلقہ خبریں