2018ء  میں بچوں کے ساتھ  زیادتی کے 3 ہزار 832 کسیز سامنے آئے، سینیٹ رپورٹ

کراچی: آٹھ ماہ میں بچوں کی گمشدگی کے 151 واقعات |HUMNEWS.PK

پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پربنائی گئی ایوان بالا( سینیٹ )کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ ایوان  میں پیش کردی گئی ہے ۔ سینیٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں غیر سرکاری سماجی  ادارے کے حوالےسے بتایا گیاہے کہ  2018ء  میں بچوں کے ساتھ  زیادتی کے 3 ہزار 832 کیسز سامنے آئے۔

رپورٹ خصوصی کمیٹی کی کنوینر نزہت صادق نے پیش کی۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پنجاب میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے 2 ہزار 403، سندھ میں 1016، خیبر پختونخوا میں 145، اسلام آباد میں 130 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح بلوچستان میں بچوں سے زیادتی کے 98کیسز ، آزاد کشمیر میں 34 اور گلگت بلتستان میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیاہے کہ تمام صوبوں میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین موجود ہیں ، لیکن محکموں میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔ نیشنل پولیس بیوروکےمطابق بچوں کا معاملہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کے پاس ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ نیشنل پولیس بیورو کے پاس بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پاکستان میں صرف بچوں کی 33 فیصد پیدائش رجسٹرڈ  کی جاتی ہے۔

بچوں سے زیادتی سے متعلق خصوصی کمیٹی کی رپورٹ میں سفارشات بھی پیش کی گئی ہیں۔

کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ہر وزارت اور ادارے کوبچوں کے تحفظ کے لیے متحرک ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ نصاب میں بچوں کے تحفظ سے متعلق معلومات شامل کی جائیں۔ وفاقی وزارت تعلیم ادارہ تحفظ اطفال کے لئے بلڈنگ کا بندوبست کرے۔

کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وفاقی پولیس خواتین اور بچوں کے سنٹرز کو فعال بنائیں۔ وفاقی پولیس قومی تحفظ اطفال سنٹر میں بچوں سے بھیک منگوانے کے خلاف مہم چلائے۔ بیت المال ،سویٹ ہومز شیلٹر ہومز کی سہولیات بہتر بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔

کمیٹی نے کہاہے کہ مدارس میں کثیر طلبہ کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے جامع اقدامات کئے جائیں۔ وزرات انسانی حقوق بچوں سے زیادتی اورانسانی حقوق کی پامالی کاڈیٹا بیس تیارکرے۔

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی رپورٹ پر سینیٹرز نے ایوان میں  اظہار خیال بھی کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق  نے کہا آئین میں انسانی حقوق کی ضمانت ہے لیکن کتابوں تک محدود ہے۔ 2016 کے بعد سے اب تک 8 ہزار سے زائد تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ خواتین پر ایک ہزار واقعات تشدد کے رپورٹ ہوئے۔

سراج الحق نے کہا ایبٹ آباد میں سوزوکی میں بٹھا کر خاتون کو جلایا گیا۔ اسلام میں خواتین کے حقوق پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی عرصہ دراز سے امریکہ میں قید ہے۔
اور اسکی رہائی کےلئے کوئی کوشش نہیں ہورہی۔اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان اپنا وعدہ پورا کریں۔

یہ بھی پڑھیے:بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام، وزارت انسانی حقوق کی مہم شروع

سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا مہمندایجنسی میں خاتون کی بے حرمتی کی کوشش کی گئی ،خاتون نے حرمت کی حفاظت میں شخص کو قتل کردیا۔ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹی گئی جبکہ خاتون کی مدعیت کاتزکرہ نہیں  ہے۔ میں اس خاتون کو داد دیتاہوں۔


متعلقہ خبریں