ایم کیو ایم کا فاٹا انضمام بل کی حمایت کا اعلان


اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے فاٹا انضمام بل کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی وفد کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اندرونی کہانی کا ہم نیوز نے پتہ لگا لیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران حکومتی اور سیاسی امور سمیت پارلیمانی معاملات پر بھی بات چیت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:فاٹا انضمام: پولیٹیکل ایجنٹ کا عہدہ ختم ، ڈپٹی کمشنرز تعینات

اس موقع پر حکومت نے فاٹا ترمیمی بل کے حوالے سے متحدہ سے حمایت طلب کرلی جس کی ایم کیو ایم نے حامی بھرلی۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے کراچی کے 162 ارب روپے کے اربن ڈویلپمینٹ پیکج کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے ترقیاتی پیکجز کے ساتھ حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کو اسی سال مکمل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2019-2020 کے بجٹ میں کراچی کے لیے وزیراعظم کے 25 ارب روپے کا پیکج بھی شامل کیا جائے۔

فاٹا انضمام

پاکستان کے قبائلی علاقوں فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے لیے 27 مئی کو کے پی اسمبلی میں فاٹا بل پیش کیا گیا جسے اکثریت رائے نے منظور کرلیا، بل کے حق میں مجموعی طور پر92 ووٹ پڑے جبکہ سات ارکان نے بل کی مخالفت کی تھی۔

بل کی منظوری کے بعد فاٹا اور پاٹا کو آئین سے حذف کردیا گیا جس کے بعد فاٹا کی قومی اسمبلی سے 12 نشستیں ختم ہوئیں اور قومی اسمبلی کی نشستوں کی مجموعی تعداد 342 سے کم ہو کر 336 ہو گئی۔

اسی طرح خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشستیں 145 ہو گئیں جس میں فاٹا سے 16، خواتین کی چار اور اقلیتوں کی ایک نشست ہے، 2018 کے انتخابات میں فاٹا سے منتخب ہونے والے قومی اسمبلی اور فاٹا سے موجودہ ممبران سینیٹ پراس کا فوری اطلاق نہیں ہوگا اور وہ اپنی مدت کی تکمیل تک سینیٹ اور قومی اسمبلی کے رکن رہیں گے۔


متعلقہ خبریں