مہنگائی کی ایک وجہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ہیں،یاسمین آفتاب


اسلام آباد: تجزیہ کار یاسمین آفتاب نے کہا کہ اس وقت مہنگائی آسمان تک پہنچ چکی ہے، ہر چیز بے حد مہنگی ہوچکی ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بازاروں میں خریدار موجود نہیں، اس وقت عوام میں بہت پریشانی پائی جاتی ہے اور موجودہ صورتحال اگر مزید برقرار رہی تو عوام سڑکوں پر نکل آئے گے۔

عمران خان ہر بات سے واقف ہیں،عثمان ڈار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ ہم حالات ٹھیک کریں گے اور پوری کوشش میں ہیں کے حالات ٹھیک ہوں، عمران خان ہر بات سے واقف ہیں.

یہ بھی پڑھیں: ملک میں اس وقت خودساختہ مہنگائی ہے،عثمان ڈار

ان کا کہنا تھا کہ خود ساختہ مہنگائی بھی کی جارہی ہے جس کے لیے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے امتیاز شیخ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ کو نشانہ بنایا، جب آمدنی نہیں ہے تو کیا عمران خان گھر سے پیسہ لے کر آئیں گے، روزانہ  چھ ارب روپے کا قرض ادا کررہے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا پپپلز پارٹی نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا آج بلاول بھٹو کس منہ سے اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر ہم پر تنقید کرتے ہیں، ہم ان کی تباہ حال معیشت ٹھیک کرکے دیکھائیں گے۔

موجودہ حکومت نااہل حکومت ہے،امتیاز شیخ

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما امتیاز شیخ نے کہا کہ موجودہ حکومت نااہل حکومت ہے، یہ آئی ایم ایف کی پوری ٹیم لے کر آئے ہیں جس کے بعد مذاکرات آئی ایم ایف بمقابلہ آئی ایم ایف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نو ماہ میں عوام کا برا حال کردیا ہے اور پاکستان کو باہر سے لوگ بلا کر ان کے حوالے کردیا ہے۔

تجارتی خسارہ 19 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، ڈاکٹر حفیظ پاشا 

سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ تجارتی خسارہ 19 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، پاکستان نے گزشتہ کچھ برسوں میں ترقی تو کی لیکن ہمارے دو خسارے بھی ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ اور دوسرا بجٹ کا خسارہ جو کافی تیزی سے بڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے کہ اس سال خسارہ اور بڑھ جائے کیونکہ جو حالات ہیں وہ بہت مشکل ہیں، اس وقت ہمارے خرچوں میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، آنے والے سالوں میں کرنسی مزید 30 فیصد گر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کی توجہ یہ تھی کہ خرچوں میں کمی لائی جائے لیکن ایسا نہیں ہوا، بجٹ خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، برآمدات میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے جسے بڑھانا ضروری ہے، آئی ایم ایف کے پاس پہلے ہی جاتے تو تھوڑا معاشی استحکام آجاتا۔


متعلقہ خبریں