امن مشنز کے ساتھ مذاکرات بھی ہونے چاہئیں، ملیحہ لودھی

اقوام متحدہ میں مذہب، تعصب کی بنیاد پر دہشتگردی کے خلاف قرار داد منظور

فوٹو: رائٹرز


اسلام آباد: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ دیرپا امن کے لیے امن مشنز کے ساتھ سیاسی مذاکرات کا عمل بھی شروع ہونا چاہیے۔

پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے امن مشنز میں تربیت اور مہارت کو فروغ دینے پر منعقد ہونے والے مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن مشنز میں پاکستان کا کردار ہماری امن کوششوں کا ثبوت ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان گزشتہ چھ دہائیوں سے اپنی افواج اور تیکنیکی سامان سے اقوام متحدہ کے امن مشن میں شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ امن مشن کا بڑا شراکت دار ہے۔

ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں دستے بھیجنے والے ممالک کے گروپ کا چئیرمین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن مشنز میں فوجی دستے بھیجنے والے ممالک میں پاکستان ہمیشہ سر فہرست رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دیگر ممالک کے فوجی دستوں کو تربیت دینے کی پیشکش بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سرحد پراقوام متحدہ امن مبصرین غیرمستحکم اورخراب ماحول میں کام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مرکزبرائے عالمی امن واستحکام قائم کرکے تربیتی سرگرمیوں کو ادارہ جاتی شکل دی ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے زور دے کر کہا کہ دیرپا امن و استحکام کے لیے امن مشنز کے ساتھ ساتھ سیاسی مذاکرات کا عمل بھی شروع کیا جانا چاہیے۔


متعلقہ خبریں