پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مزید طویل


اسلام آباد: پاکستان اور انٹر نیشنل مانیٹری فنڈز(آئی ایم ایف) کے درمیان ہونے والے مذاکرات مزید دو دن تک جاری رہیں گے۔

ترجمان وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے جوکہ اتوار تک جاری رہیں گے۔

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز( آئی ایم ایف) کے وفد کے درمیان 29 اپریل سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے ساڑھے چھ ارب ڈالر سے آٹھ ارب ڈالر تک قرض حاصل کرے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کے تناظر میں یکم جولائی سے بجلی مہنگی کرنے کی بھی تیاری بھی کی جارہی ہے ۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ دو مراحل میں ہوگا۔

ہم نیوز کو ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق یکم جولائی سے 600 ارب سے زائد کے ٹیکس لگیں گے۔ گیس کی قیمتیں دوسرے مراحلے میں بڑھانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کی سطح پر منجمد کرنے کا پلان بھی زیر غور ہے۔ آئی ایم ایف کے دباؤ پرحکومت نے  خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کا فیصلہ بھی کرلیا ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کرنے والی وزارت خزانہ کی ٹیم نے آئی ایم ایف کو بجٹ خسارے میں کمی کی یقین دہانی کرادی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بیل آؤٹ پیکج پر اتفاق

آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا گیا ؟

واضح رہے گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان بیل آؤٹ پیکج پر اتفاق ہو گیا ہے جس کے نکات سے متعلق وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق معاہدے میں روپے کی قدر میں فوری کمی نہ کرنے، شعبہ توانائی میں سبسڈیز ختم کرنے اور تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ذرائع نے کہا ہے کہ معاہدے میں ٹیکس سلیب 2018 کی شرح پر واپس جائیں گے جبکہ ڈسکاونٹ ریٹ میں فوری اضافہ نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں