منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ کا قیام



کراچی :فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے نیا شعبہ اور ڈائریکٹوریٹ بنا دیا ہے۔ ایف بی آر نے غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کی روک تھام  کے لیے ڈائریکٹوریٹ قائم  کیاہے۔ قائم کیے جانے والے نئے شعبے کو ڈائریکٹوریٹ آف کراس بارڈر کرنسی موومنٹ کانام دیا گیا ہے۔

ایف بی آر ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ یہ ڈائریکٹوریٹ 20 گریڈ کے کسٹم افسران کی نگرانی میں کام کرے گا اور ضبط کی جانے والی کرنسی کا ریکارڈ مرتب کریگا۔

ڈائریکٹوریٹ ضبط کی جانے والی غیرملکی کرنسی کے بارے میں ایف بی آر اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو بھی آگاہ کرے گا۔ ڈائریکٹوریٹ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ سے ٹرانزیکشن کی رپورٹ لے کر ایک ڈیٹا بیس بھی تیار کرے گا۔

حکام کا کہن اہے کہ اسی  ڈیٹا کی وجہ  سے منی لانڈرنگ کو روکنے میں مدد ملے گی۔ کرنسی اسمگلنگ کے حوالے سے ٹیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی معلومات فراہم کریگی۔

ڈائریکٹوریٹ کو یہ اختیار بھی دیا  گیا ہے کہ  وہ منی لانڈرنگ کے مقدمے تیار کرے۔ تجارت کے ذریعے منی لانڈرنگ کا بھی تحقیقات کرنے کا اختیار اس ڈائریکٹوریٹ کو دیا گیا ہے۔

دوسری طرف پاکستانی وفد  فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف )کے حکام سے ملاقات کے لئے  چین روانہ ہورہاہے ۔ گیارہ رکنی پاکستانی وفد ایف اے ٹی ایف حکام سے چین میں ملاقات کریگا۔ پاکستانی وفد نے ایف اے ٹی ایف کے 27نکات پر اپنا جواب تیار کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کو اب تک کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرے گا۔ پاکستان منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے قائم نئے ڈائریکٹوریٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دے گا۔
ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پاکستانی حکام گذشتہ 2ہفتے سے اسلام آباد میں جواب کی تیاری میں مصروف تھے۔ پاکستانی وفد 12مئی کو سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگا کی سربراہی میں چین کے شہر گوانگ زوروانہ ہوگا۔

پاکستانی وفد 14سے 17 مئی تک ایف اے ٹی ایف حکام سے مذاکرات کرے گا۔ پاکستانی وفد میں ایف ایم یو، ایف آئی اے، ایس ای سی پی کے افسران شامل ہونگے۔
وزارت خزانہ، داخلہ اور محکمہ کسٹمز کے افسران بھی وفد کا حصہ ہونگے۔


متعلقہ خبریں