اسلام آباد: 2 چینی لڑکے اور 3پاکستانی لڑکیاں گرفتار



اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) نے کارروائی کرکے  2 چینی لڑکے اور 3پاکستانی لڑکیاں گرفتارکرلی ہیں۔ گرفتار افراد خود کو شادہ شدہ ظاہر کرکے چین جارہے تھے۔

ایف آئی اے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ  دوچینی لڑکوں اور تین پاکستانیوں لڑکیوں سے تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ گرفتار چینی پاکستانی خواتین کو سمگل کرکے چین لیجارہے تھے۔

ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ گرفتار چینی جسم فروشی کے دھندے اور اعضاء کی خریدوفروخت کے مکروہ دھندہ بھی کرتے ہیں۔ گرفتار افراد میں دو چینی لڑکے اور تین پاکستانی لڑکیاں شامل ہیں۔

تمام ملزمان کو ایف آئی اے نے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کردیا ہے۔

ادھر فیصل آباد میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے )نے گرفتار چینی باشندوں کو عدالت میں پیش کر دیا۔ گرفتار 22 چینی باشندوں کو مجسٹریٹ خرم شہزاد کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔
فیصل آباد کی مقامی عدالت نے گرفتار چینی باشندوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
22 چائینیز 2 پاکستانی افراد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیاہے۔

یہ بھی پڑھیے:گوجرانوالہ:ایک اورلڑکی چین سے بھاگ کر  پاکستان پہنچ گئی

چینی سفارتخانے کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ چین پاکستانی اداروں کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی کی حمایت کرتا ہے۔

ترجمان چینی سفارتخانے کی طرف سے کہا گیاکہ کسی کو بھی کراس بارڈر شادی کے لبادے میں جرائم کے ارتکاب کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔چین قانونی شادیوں کے تحفظ اور جرائم کے خاتمے کا حامی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چین کی وزارت پبلک سیکیورٹی نے پاکستانی حکام سے تعاون کیلئے ٹاسک فورس پاکستان بھیجی ہے۔چین دوطرفہ تعلقات اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں پاکستان کیساتھ تعاون کو مزید وسیع کرے گا۔

چینی سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چین میں ان خواتین میں سے کسی سے جبری غیر اخلاقی کام نہیں کروائے گئے۔ان خواتین کے جسمانی اعضا کی اسمگلنگ کی اطلاعات بھی غلط ہیں۔میڈیا پر آنے والی ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ دونوں ممالک کے عوام افواہوں پر توجہ نہ دیں۔


متعلقہ خبریں