سندھ ہائیکورٹ:معطل ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کی نظر ثانی درخواست مسترد

عدالت کا سندھ حکومت کو پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نے کرپشن کے الزام میں معطل ڈپٹی ڈائریکٹر نیب ندیم ساجد کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی ۔

دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہم دیکھنا چاہتے ہیں جس ادارے نے کرپشن کے خلاف جہاد کا علم اٹھایا ہوا ہے وہ خود کیا کررہا ہے؟ہم نے کہا تھا جو الزامات نیب تفتشی افسر پر ہیں ان کی انکوائری ڈی جی نیب خود کریں۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے نیب کے معطل تفتیشی افسر ندیم ساجد سے استفسار کیا آپ نے آج تک کتنے کرپشن کے کیسز کی انکوائری کی ہے؟

معطل تفتیشی افسر ندیم ساجد نے عدالت کو بتایا کہ اس  نے 15 سے 20 کیسز کی انکوائری کی ہے۔

ندیم ساجد نے عدالت سے استدعا کی کہ اس  نے کرپشن کے خلاف کام کیا ہے کبھی کرہشن نہیں کی معطل کرنے کا حکم واپس لیا جائے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا آج تک اس ملک میں کسی نے  مانا ہے کہ اس نے کرپشن کی ہے؟

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہم نے ڈی جی نیب کو ثبوت نہیں دیے کہا اپنے افسر کے خلاف الزامات پر خود تحقیقات کریں۔

کرپشن کیس میں ملوث  ملزم سے رشوت طلب کرنے کے الزامات پر نیب تفتیشی افسرندیم ساجد کو معطل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:سندھ ہائیکورٹ:شہری کو جعلی کال اپ نوٹس بھیجنے پر ڈی جی نیب طلب

عدالت نے کرپشن کے الزام میں معطل ڈپٹی ڈائریکٹر نیب ندیم ساجد کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی ۔


متعلقہ خبریں