2018 مقبوضہ کشمیر میں بدترین بربریت کا سال تھا،شاہ محمود قریشی

مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہا ہے کہ 2018  مقبوضہ کشمیر میں بدترین بربریت کا سال تھا۔

وزیر خارجہ نے  پارلیمنٹ میں پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کو مسئلہ کشمیر پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چئیرمین سید فخر امام نے اجلاس کی صدارت کی۔

انہوں نے بتایا کہ رواں برس پانچ سو سے زائد کشمیری شہید ہوئے جبکہ 2019 میں 9,426  کشمیری پیلٹ گنزز سے متاثر ہونے، پاکستان کا موقف یہ ہے کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک تصفیہ طلب مسئلہ ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اس مسئلے کا حل کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے، پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرتا رہے گا، ہم کل بھی کشمیریوں کے ساتھ تھے اور آئندہ بھی رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نہتے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے، اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن بابت کشمیر کی جون 2018 میں جاری ہونے والی رپورٹ نے بھارتی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا۔

انہوں نے بتایا کہ یو کے آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کی رپورٹس نے کشمیر کے حوالے سے ہمارے موقف کی تصدیق کی ہے، اقوام متحدہ اور یوکے گروپ نے ان کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی  کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے امن کا موقع گنوا دیا، شاہ محمود قریشی کا جنرل اسمبلی خطاب

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے پانچ فروری یوم کشمیر کے متعلق لندن ہاؤس آف کامنز میں جب کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائی تو وہاں ہمارے ساتھ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے یک زبان تھے اور برطانوی پارلیمنٹ میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یو کے پارلیمنٹرینز نے ایک متفقہ قرارداد پیش کی جس کا لب لباب یہ تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ 19 فروری 2019 کو یورپین یونین کے پارلیمانی رہنماؤں نے اپنی مشترکہ قرارداد میں مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کی تظیم  او آئی سی کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں ہم ہندوستان کو بلائے جانے کی وجہ سے احتجاجاً شامل نہیں ہوئے، اس کانفرنس میں ششما جی کی موجودگی میں ہندوستان کو کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے سبب اسے ریاستی دہشت گرد کے لقب سے نوازا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ابھی اسی ماہ مکہ میں اسلامک سمٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، 29 مئی کو وزرائے خارجہ کی میٹنگ ہوگی جس میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا۔

ان  کا کہنا تھا کہ ہندوستان جو خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے دنیا کے سامنے اس کا سیاہ چہرہ لانا ہوگا، اس بدلتے ہوئے تناظر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کو پوری شد و مد کے ساتھ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر انتہائی اہمیت کی حامل ہے، دفتر خارجہ کی طرف سے اس کمیٹی کی معاونت جاری رہے گی۔


متعلقہ خبریں