ٹیکس کلیکشن کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں، شبر زیدی


اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے کہا ہے کہ محکمے کے افسران کو ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔

اسلام آباد میں ایف بی آر افسران سے خطاب میں شبر زیدی نے ٹیکس نظام میں بہتری لانے کے اپنے ویژن کا تذکرہ کیا.

انہوں نے کہا کہ تمام افسران کی حمایت سے ہی ادارے میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔

شبر زیدی کی وزرات خزانہ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات بھی ہوئی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کسی کمپنی یا فرد کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے 24 گھنٹے پہلے اطلاع دینے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی  کہا کہ ٹیکس کلیکشن کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ محکمے میں اختیارات نیچے افسران کو بھی منتقل کیے جائیں گے اور ہر فیصلے کی منظوری چیئرمین سے لینا ضروری نہیں۔

شبرزیدی کا کہنا تھا کہ جو پاکستان کے لیے بہتر ہو گا وہی کریں گے، بجٹ کے لیے ابھی کوئی تاریخ فائنل نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: 30 جون کو ٹیکس کلیکشن شارٹ فال 350 ارب ہوگا،شبر زیدی

کچھ روز قبل ماہر معاشیات شبر زیدی کو چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) تعینات کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر رضا باقر کو گورنراسٹیٹ بینک کی ذمہ داری سونپی گئی جبکہ چیئرمین ایف بی آر کیلئے مجتبیٰ میمن کا نام لیا جارہا تھا۔

ہم نیوز سے وابستہ سینئر صحافی محمد مالک نے انکشاف کیا تھا کہ مجتبیٰ میمن کا بطور چئیرمین ایف بی آر نوٹیفکیشن روک دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شبر زیدی چیئرمین ایف بی آر تعینات

شبرزیدی اپنے تجزیوں میں حکومت کی طرف سے کی جانی والی حالیہ تبدیلیوں کے حامی رہے ہیں اور ان تبدیلیوں کو معیشت کیلئے مثبت قرار دیتے ہیں۔ نئے چیئرمین ایف بی آر ٹیکس سے متعلق امور کے ماہر ہیں۔

اپنی تعیناتی سے قبل نومنتخب چیئرمین ایف بی آر متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف ٹیکس وصولی کا جو ہدف دے رہا ہے موجودہ حالات میں اسے پورا کرنا تقریباً ناممکن ہو گا۔


متعلقہ خبریں