ایڈوائزری کمیٹی کے رکن کا حفیظ شیخ کی پالیسیوں کی مخالفت کا اعلان


اسلام آباد: حکومتی اکنامک ایڈوائزری کمیٹی کے رکن ڈاکٹر اشفاق حسن نے ہر فورم پر مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی پالیسیوں کی مخالفت کا اعلان کردیا۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ مشیروں نے وزیر اعظم کو آئی ایم ایف کے خلاف ان کی پوزیشن سے ہٹوا دیا۔

قیمتوں میں اضافے پر ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ ابھی تو آئی ایم ایف کو بیانیہ دیا ہے، اصل قسط تو معاہدے کے بعد چلنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مصری ماڈل لایا جا رہاہے جو وہاں کامیاب نہیں ہوسکا۔ مصر میں اس پروگرام کے بعد غربت کی شرح 35 سے  55 فیصد ہوگئی ۔ اگر مصری ماڈل ہی دوا ہے تو اس کا نتیجہ بھی یہی ہوگا۔

مزید پڑھیں: ٹیکس کلیکشن کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں، شبر زیدی

پروگرام میں شامل رہنما تحریک انصاف صداقت عباسی نے تسلیم کیا ہے کہ حکومت نے 9 ماہ کے کم عرصے میں 3200 ارب کا قرضہ لیا۔

تحریک انصاف کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم عمران خان 6 ماہ میں معیشت کو ٹھیک کریں گے اور دو سال میں ملک کو خسارے سے نکالیں گے۔

پیپلزپارٹی کے اخونزادہ چٹان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے میثاق معیشت کی آفر کو حکومت نے سنجیدہ نہیں لیا۔ اس پر تحریک انصاف کے صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ یہ میثاق معیشت نہیں مذاق معیشت ہے، انہیں اپنے کیس بند کروانے ہیں ۔

ن لیگ کی رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک کا کہنا تھا کہ حکومت نے صرف چور چور کی رٹ لگائی باقی ان سے کچھ نہیں ہوا بتائیں ریونیو اکٹھا کیوں نہیں کرسکے۔

شہباز شریف کی وطن واپسی پر شائستہ پرویز ملک کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بیمار ہیں بجٹ سیشن تک آجائیں گے جبکہ صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، علی عمران، اسحاق ڈار لندن سے واپس نہیں آئے شہباز شریف بھی نہیں آئیں گے۔


متعلقہ خبریں