جناح ایکسپریس ناکام، ساڑھے 14 کروڑ روپے کا خسارہ



لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے چلائی جانے والی جناح ایکسپریس ناکام ہو گئی۔ ایک ماہ کے دوران ساڑھے 14 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا۔

جناح ایکسپریس ایک ماہ میں ٹکٹوں کی فروخت کے لیے رکھا گیا آمدنی کا ہدف پورا نہ کر سکی۔ مہنگی ترین ٹرین شروع دن سے ہی خسارے کا شکار ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق ٹکٹوں کی فروخت کی مد میں ایک ماہ کے دوران ریلوے کو 14 کروڑ 62 ہزار روپے کا خسارہ ہوا جبکہ ٹکٹوں کی فروخت کی مد میں آمدنی کا ہدف 25 کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار روپے مقرر کیا گیا تھا۔

ہدف پورا ہونے کے بجائے جناح ایکسپریس سے صرف 11 گیارہ کروڑ 26 لاکھ 58 ہزار کی آمدنی ہوئی۔ ایک ماہ کے دوران دو طرفہ سفر کے لیے 17 ہزار 332 مسافروں نے ٹکٹ حاصل کیے تھے جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران سفر کے لیے 36 ہزار 288 مسافروں کی جناح ایکسپریس میں سفر کی گنجائش تھی۔

ذرائع کے مطابق جناح ایکسپریس کا ٹکٹ مہنگا ہونے کی وجہ سے مسافروں نے نئی ٹرین میں دلچسپی نہیں لی۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے وزارت سنبھالنے کے بعد ملک میں تیزی سے نئی ٹرینیں متعارف کرائیں جن میں مہنگی ترین ٹرین جناح ایکسپریس بھی شامل ہے۔ جس کا کرایہ ساڑھے 6 ہزار روپے مقرر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں لاہور: وزیراعظم نے جناح ایکسپریس کا افتتاح کردیا

جناح ایکسپریس پاکستان ریلویز کی سب سے لگژری نان اسٹاپ ٹرین ہے جس کا کراچی سے لاہور پہنچنے کا وقت 16 گھنٹے کا ہے اور راستے میں تین جنکشنز حیدرآباد، روہڑی اور خانیوال پر ہی کچھ دیر کا قیام کرتی ہے۔

پاکستان ریلویز کی وی آئی پی لگژری ٹرین نے 31 مارچ سے سفر کا آغاز کیا۔ نان اسٹاپ جناح ایکسپریس 12 ایئر کنڈیشنز بزنس کوچز پر مشتمل ہے جس میں ایک ڈائننگ کار بھی ہے جبکہ دو پاور پلانٹ بھی ٹرین کا حصہ ہیں۔

جناح ایکسپریس کا کراچی سے روانگی کا وقت سہ پہر تین بجے کا ہے جو اگلی صبح ساڑھے سات بجے لاہور پہنچتی ہے جبکہ لاہور سے دوپہر ڈھائی بجے چلنے کے بعد اگلی صبح سات بجے کراچی پہنچ رہی ہے۔


متعلقہ خبریں