بلوچستان : غیر حاضری کی بنیاد پر 2000سے زائد اساتذہ معطل

بلوچستان : غیر حاضری کی بنیاد پر 2000سے زائد اساتذہ معطل

کوئٹہ :محکمہ ثانوی تعلیم بلوچستان نےکوئٹہ سمیت  دیگر اضلاع میں اب تک 2000سے زیادہ اساتذہ کو غیر حاضری کی بنیاد پر معطل  کردیاگیاہے۔

آج ڈیرہ بگٹی میں تعینات  81 غیر حاضر اساتذہ اورماتحت عملے کو معطل کیا گیا ہے۔غیرحاضر ملازمین کو تین ماہ کے لئے معطل کرکے پندرہ روز میں تحریری جواب بھی طلب کرلیاگیاہے ۔

بلوچستان کے سیکرٹری تعلیم محمد طیب لہڑی  نے ہم نیوز کے بیورو چیف ایوب ترین کو بتایا کہ غیر حاضر ملازمین کو تین ماہ کے لئے معطل کر کے پندرہ روز میں جواب طلبی تحریری طور پر جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

سیکرٹری تعلیم بلوچستان نے کہا کہ غیر حاضر ملازمین کے باعث بچوں کا تعلیمی حرج ہورہا ہے کسی کو گھر بیٹھے تنخواہیں نہیں دے سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ معطل ملازمین کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ آنے کی صورت میں انضابطی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے برطرفی کا حکم جاری کیا جائے گا ۔

محمد طیب لہڑی نے کہا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان میں ایمر جنسی نافذ ہے ،اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے:بلوچستان میں تعلیم کی مخدوش صورتحال پر ثنا اللہ بلوچ کا ٹویٹ 

انہوں نے کہا کہ  صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں بلا امتیاز کاروائی جاری رہے گی ۔ اب تک کوئٹہ اور دیگر اضلاع میں 2000سے زیادہ اساتذہ غیر حاضری کی بنیاد پر معطل ہوچکے ہیں ۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے  رکن صوبائی اسمبلی ثنا اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 13 ہزار سے زائد اسکولوں میں سے چھ ہزار عمارتوں اور اساتذہ سے محروم ہیں اور بچے کھلے آسمان تلے تعلیم  حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں ن9اپریل کو کیے گئے  اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کئی برسوں سے نہ تو ٹیچرز بھرتی کیے گئے ہیں اور نہ ہی اسکولوں کی عمارتیں تعمیر کرائی گئی ہیں۔

ثنا اللہ بلوچ نے اس متعلق ایک ویڈیو بھی شئیر کی اور لکھا کہ سب دیکھ سکتے ہیں بلوچستان میں کیسے حکمرانی کی  جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں