اسلام آباد ہائیکورٹ کا تین ماہ میں ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرنے کا حکم

پی ٹی وی کرپشن کیس میں چاروں گواہان طلب

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین ماہ میں مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان ٹیلی ویژن( پی ٹی وی )تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔ ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت اطلاعات کودو مختلف درخواستوں کی سماعت کے بعد  حکم ہے دیا۔ 

جسٹس محسن اختر کیانی کا تحریر کیا گیا فیصلہ 4صفحات پر مشمتل ہے ۔

عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ سابق ایم ڈی ارشد خان اور بورڈ آف ڈائریکٹرزکی تعیناتی غیرقانونی تھی۔

عدالتی حکم میں کہا گیاہے کہ وزارت اطلاعات قانون کے مطابق تین ماہ میں ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کرے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں حکومت کوہدایت جاری کی ہے کہ  ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کے لیےبورڈ آف گورنرز نامزد  کیا جائے۔ 

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی نہ ہونے کے صورت میں وزارت اطلاعات و دیگر فریقین ذمہ دار ہونگے۔ 

تحریری فیصلے میں کہا گیاہے کہ  سابق ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان کی تعیناتی غیر قانونی تھی۔تین اکتوبر کے نوٹیفکیشن کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی غیر قانونی ہے۔ چیئرمین پی ٹی وی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کو قانون کے مطابق تعینات کیا جائے۔ 

یہ بھی پڑھیے:عطا الحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی تقرری غیر قانونی قرار

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ اٹھارہ ماہ سے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات نہ ہونے سے ادارے میں قانونی پیچیدگیوں نے جنم لیاہے ۔ 

یاد رہے اس سے قبل سپریم کورٹ بھی سابق ایم ڈی پاکستان ٹیلی ویژن عطا الحق قاسمی کی تقرری غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔

عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے اس حوالے سے گزشتہ برس 8نومبر کو  اپنا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ عطا الحق قاسمی نے بطور ایم ڈی جو احکامات دیئے وہ غیرقانونی ہیں۔

عدالت نے کہا کہ عطا الحق قاسمی نے جتنی تنخواہ اور مالی فوائد حاصل کیے وہ غیر قانونی ہیں۔ عدالت نے قاسمی کو کسی بھی سرکاری عہدے کےلیے بھی تاحیات نااہل  قرار دے دیا۔


متعلقہ خبریں