اڈیالہ جیل میں جوئے کی محفلیں لگنے کا انکشاف


راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی جانب سے بیرکوں کے اندر اور باہر سرعام جوئے کی محفلیں سجنے کا انکشاف ہوا ہے۔

قیدیوں کی جانب سے موبائل کا استعمال بھی دھڑلے سے کیا جا رہا ہے جبکہ تمام سہولتوں کے لیے اہلکار مبینہ طور پر پیسے وصول کرتے ہیں۔

ہم نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ قیدی بے دھڑک تاش کے پتوں پرہزاروں روپے کی بازی لگارہے ہیں۔

جوئے کی محفلوں کے ساتھ جیل میں موبائل فون کا استعمال بھی عام ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں جیلیں کم، قیدی زیادہ ہو گئے

جن قیدیوں کو یہ سہولیات حاصل ہیں ان میں دہشتگردی، قتل اور ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث قیدی بھی شامل ہیں۔

ہم نیوز کو موصول ایک فوٹیج میں جیل کے اہلکاروں کو اپنی جیبیں گرم کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

موبائل فون کے استعمال سے جہاں سیکیورٹی کے خطرات لاحق ہیں وہیں جوئے کی محفلیں جیل انتظامیہ کی کارکردگی کا بھانڈہ پھوڑ رہی ہیں۔

گزشتہ سال مئی میں نیشنل کاونٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک بھرکی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے زیادہ ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت پنجاب کی 40 جیلوں میں 50 ہزار 405 قیدی موجود ہیں جبکہ گنجائش 30 ہزار 74 کی ہے۔

اسی طرح سندھ کی 26 جیلیں 12 ہزار 245 قیدی رکھ سکتی ہیں لیکن یہاں بھی گنجائش سے کہیں زیادہ 18 ہزار 998 افراد قید ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  خیبر پختونخوا کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں، 22 جیلوں میں 7 ہزار 587 کے بجائے 11 ہزار 330 قیدی موجود ہیں تاہم بلوچستان میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے کم ہے۔

نیکٹا کے مطابق بلوچستان کی 11 جیلوں میں دوہزار 585 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ یہاں دو ہزار 427 افراد قید ہیں۔


متعلقہ خبریں