پنجاب: ہڑتالی ڈاکٹرز کو معطل کرنے کا فیصلہ


لاہور: وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کو معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ وزیر صحت پنجاب کی زیرصدارت محکمہ صحت کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق لاہور کے پانچ بڑے اسپتالوں سے بیشتر ڈاکٹرز کی معطلی ہوگی جن میں جناح، سروسز، جنرل، مئیو، گنگارام اور شیخ زید اسپتال شامل ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے پنجاب بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس کو ہر قیمت پر او پی ڈی چلانے کا آخری موقع دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے:پنجاب میں ڈاکٹرز ہڑتال پر کیوں؟

بتایا جارہا ہے کہ او پی ڈی سمیت دیگر وارڈز میں کام نہ کرنے والے ڈاکٹرز کی فہرستیں متعلقہ ایم ایس حضرات کو فوری ایکشن کیلئے بھجوائی جائیں گی۔

اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر، اسپیشل سیکرٹری میاں شکیل نے شرکت کی۔

مختلف میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور لاہورکے پانچ بڑے اسپتالوں کے ایم ایس کو اجلاس میں بلا کر حکم جاری کردیا گیا۔

ڈاکٹریاسمین راشد کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام سرکاری اسپتالوں میں اضافی ڈاکٹرز بھیج کر او پی ڈی میں ہیلتھ سروسز کو ہر قیمت پر فعال کیاجائے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب :دس روز گزر گئےسرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں کام بند

انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، کسی کو بھی سرکاری ماحول کو یرغمال نہیں بنانے دیں گے۔

گزشتہ دس روز سے پنجاب کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں کام بند ہے۔

ہڑتالیوں سے مذاکرات ناکام ہونے پر محکمہ صحت نے ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے)کی کال پر اسپتالوں کی خودمختاری کے قانون کے خلاف تمام ٹیچنگ اسپتالوں کے آوٹ ڈور بند ہیں۔

گرینڈ  ہیلتھ الائنس نے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کی طرف سے بنائی گئی  مذاکراتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں