جعلی شادیاں کرانے والے گروہ کا پشاور میں بھی وار


پشاور: جعلی شادیاں کرانے والے گروہ کا پشاور میں بھی مسیحی برادری میں شادی کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

متاثرہ لڑکی مسکان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے 27 فروری کو چینی باشندے سو بینجی سے شادی کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ 19 سالہ مسکان شادی کے بعد اسلام آباد منتقل ہوئی جس کے بعد کوئی رابطہ نہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی لڑکے سے شادی مقامی شہری یوسف بھٹی اور اس کی اہلیہ نے کروائی جبکہ چینی داماد نے شادی کیلئے ڈیڑھ لاکھ کی رقم بھی دی۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ نے دعویٰ کیا کہ مقامی باشندے یوسف بھٹی نے اپنی سوتیلی بیٹی کی شادی بھی چینی باشندے سے کروائی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:اسلام آباد: 2 چینی لڑکے اور 3پاکستانی لڑکیاں گرفتار

اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرکے بیرون ملک لے جانے والے چینی گروہ کے مزید دو ارکان کو گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے نے فیصل آباد کے علاقے ایڈن گارڈن میں کرائے کی کوٹھی میں مقیم غیرقانونی شادیوں میں ملوث گینگ کے مزید دو ارکان گرفتار کیے۔

ذرائع  کے مطابق گرفتار دونوں چینی باشندوں کو ایف آئی اے کی حوالات میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی درخواست کی جائے گی۔

گزشتہ روز ایف آئی اے نے کارروائی کرکےاسلام آباد انٹر نیشنل ائر پورٹ سے  2 چینی لڑکے اور 3پاکستانی لڑکیاں گرفتارکرلی ہیں۔ گرفتار افراد خود کو شادی شدہ ظاہر کرکے چین جارہے تھے۔

ایف آئی اے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ دو چینی لڑکوں اور تین پاکستانیوں لڑکیوں سے تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ گرفتار چینی پاکستانی خواتین کو اسمگل کرکے چین لے جارہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی لڑکیوں سے شادی کا معاملہ : چینی گروہ کے مذید دو ارکان گرفتار

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار چینی جسم فروشی کے دھندے اور اعضاء کی خرید و فروخت کے مکروہ دھندہ بھی کرتے ہیں۔

تمام ملزمان کو ایف آئی اے نے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کردیا ہے۔

ادھر فیصل آباد میں ایف آئی اے نے گرفتار چینی باشندوں کو عدالت میں گزشتہ روز پیش کیا۔ گرفتار 22 چینی باشندوں کو مجسٹریٹ خرم شہزاد کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

فیصل آباد کی مقامی عدالت نے گرفتار چینی باشندوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

چین نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے معاملے پر گرفتار افراد کےخلاف کارروائی کی حمایت کردی تھی۔ چینی سفارتخانے نے کہا ہے کہ کسی کو بھی کراس بارڈر شادی کے لبادے میں جرائم کے ارتکاب کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

چینی سفارتخانے کے ترجمان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ چین قانونی شادیوں کے تحفظ اور جرائم کے خاتمے کا حامی ہے۔


متعلقہ خبریں