ینگ ڈاکٹرز نے سات دنوں کے لیے ہڑتال موخر کر دی


ملتان: ینگ ڈاکٹرز نے سات دنوں کے لیے ہڑتال موخرکردی۔

ینگ ڈاکٹرز نے دھمکی دی ہے کہ اگر سات دنوں کے بعد مطالبات نہ مانے گے تو دوبارہ ہڑتال ک کال کریں گے اور 16 مئی کو وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔

سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی او پی ڈی بند کرنے کے معاملے پر حکومت کی کمیٹی اور ینگ ڈاکٹرز کے مذاکرات ہوئے جس کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اس سے قبل ینگ ڈاکٹرز نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا تھا تاہم کمیٹی کی تشکیل کے بعد ہڑتال  سات دنوں کے لیے ہڑتال موخرکردی گئی۔

ہیلتھ الائنس سلمان حسیب کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو ایک ہفتے کا وقت دے دیا گیا ہے۔

اسپیشل سیکرٹری شکیل احمد نے بتایا کہ ٹیچنگ اسپتالوں کے وائس چانسلرز، سیکرٹری اور احتجاجی ایمپائرز کی ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے جو معاملے کے حل کے لیے کام کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز نے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا

اس سے قبل ینگ ڈاکٹرز نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا۔

ینگ ڈاکٹرز کے رہنما ڈاکٹر حسن نے کہا تھا کہ اپنے مطالبات کے لیے 16 مئی کو وزیر اعلیٰ ہاؤس پنجاب کے سامنے دھرنا دیا جائے گا اور بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر جلد حکومت کے خلاف لانگ مارچ کریں گے۔

پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی آج گیارہویں روز بھی ہڑتال جاری ہے۔ تمام سرکاری اسپتالوں کی ان ڈور سروسز بند ہیں جبکہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ پیرا میڈیکل اسٹاف اور درجہ چہارم کے ملازمین بھی سراپہ احتجاج ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز اسپتالوں کی مبینہ نجکاری اور ہاؤس جاب کے خاتمے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

گزشتہ روز ملتان، فیصل آباد سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں ینگ ڈاکٹرز اور نرسز نے احتجاج کیا اور اسپتالوں کی او پی ڈی کو مکمل طور پر رکھا گیا۔ جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں ینگ ڈاکٹرز نے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

گزشتہ روز ٹیچنگ اسپتالوں کے پرنسپل اور وی سیز نے ہڑتالیوں کی فہرستیں محکمہ صحت کو بھیجنی تھیں جس کی بنیاد پر ہڑتالی ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کو نوکریوں سے برطرفی اور مقدمات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس اسٹاف کے ساتھ درجہ چہارم کے تمام  ملازمین بھی احتجاج میں شریک ہیں۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم کسی صورت اسپتالوں کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے جبکہ عید کے بعد پنجاب اسمبلی کے سیشن میں اسمبلی کے سامنے دھرنا بھی دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں