داتا دربار خودکش حملہ کا ایک اور زخمی چل بسا



لاہور: داتا دربار کے سامنے ہونے والے خودکش دھماکے کا ایک اور زخمی چل بسا۔ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 13 ہوگئی۔

چیف آپریٹنگ میؤ اسپتال ڈاکٹر طاہر خلیل کے مطابق خودکش دھماکہ میں زخمی  ہونے والے طاہر کو تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا جو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سرجیکل ٹاور میں 5 مریض زیر علاج ہیں تاہم ان کی حالت قدرے بہتر ہے جبکہ دیگر تمام مریضوں کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

داتا دربار کے گیٹ نمبر دو کے قریب 8 مئی کو سیکیورٹی پر مامور ایلیٹ فورس کی موبائل پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے تاہم شدید زخمی ہونے والوں میں سے دو افراد دوران علاج جاں بحق ہو گئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکہ میں 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا۔ خودکش حملہ آور داتا دربار میں داخل ہونا چاہتا تھا تاہم سخت سیکیورٹی کے باعث وہ دربار میں داخل ہونے میں ناکام ہو گیا تھا جس کے بعد حملہ آور نے ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں داتا دربار دھماکہ، 5 روز بعد بھی تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی

دھماکہ کے وقت پولیس وین میں 6 پولیس اہلکار موجود تھے جبکہ ایلیٹ کی بیٹ کی گاڑی کا نمبر 56 تھا جسے نشانہ بنایا گیا۔ گاڑی میں اہلکار سہیل، شاہد، گلزار، سلیم، صدام اور احسان بھی اسی گاڑی میں ڈیوٹی پر تھے۔

دھماکہ کی اطلاع سنتے ہی پیرا میڈیکل اسٹاف نے اپنی ہڑتال ختم کرتے ہوئے فوری طور پر میؤ اسپتال میں کام شروع کر دیا اور زخمیوں کو طبی امداد پہنچانا شروع کر دی تھی۔

وزیر اعظم عمران خان نے دھماکہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ماسٹر مائنڈ تک پہنچنے کا حکم دیا تھا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس فوری طور پر طلب کرتے ہوئے بھکر، سرگودھا اور شیخوپورہ کے دورے منسوخ کر دیے تھے۔


متعلقہ خبریں