پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات 15 مئی کو ہوں گے


اسلام آباد: وزارت خزانہ پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے درمیان مذاکرات 15 مئی کو بیجنگ میں شروع ہوں گے۔  پاکستانی وفد گوانگ زو پہنچ گیاہے۔

پاکستان کے وفد کی قیادت سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کریں گے۔ وفد میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے ، وزارت خارجہ، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی)، نیکٹا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت دیگر اداروں کے اعلی حکام بھی شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے مدارس کی تعلیمی اصلاحات اور 11 مذہبی تنظیموں پر پابندی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مشکوک ترسیلات کی گرفت پر اہداف رپورٹ گزشتہ ماہ بھجوائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا کالعدم تنظیموں کیخلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ

کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن اور دیگر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ بھی پاکستان نے ایف اے ٹی ایف حکام کو پہلے ہی بھجوا دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی طرف سے دیے گئے اہداف پر اپنی پیش رفت رپورٹ پیش کرے گا اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے مشکوک ترسیلات کی روک تھام کیلئے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات بتائی جائیں گی۔

گوانگ زو میں  میں ہونے والے مذاکرات میں منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے لیے مالی معاونت کی روک تھام سمیت دیگر امور پر بھی بات ہوگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا وفد منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر ایف اے ٹی ایف حکام کو بریفنگ دے گا۔ دہشتگرد تنظیموں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔

ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے پر بھی بات ہوگی۔ پاکستان مئی 2019تک اپنے ایکشن پلان کی اہداف کے حاصل کردہ نکات پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔

یاد رہے رواں سال 28 مارچ کو اسلام آباد میں ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وفد نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔

وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔


متعلقہ خبریں