آئی ایم ایف کے پاس جائے بغیر گزارا نہیں تھا، شاہ محمود



ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت نے کوشش کی تھی کہ آئی ایم ایف کے پاس جائے بغیر گزارا ہو جائے لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔

ملتان میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے باگ ڈور سنبھالی تو معلوم ہوا کہ تجارتی خزانہ کتنا ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی تھی اور آٹھ سو چھ ارب کا پانچ ماہ کا گردشی قرضہ تھا۔

انہوں کہا کہ کوئی شک نہیں ملک میں مشکل اور گھمبیر حالات ہیں۔ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط نرم کرنے کیلئے کوشش کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے مذکرات طول پکڑ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کوشش کرے گی کہ صاحب ثروت لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے تاکہ غریب عوام پر مہنگائی کا کم سے کم بوجھ پڑے۔

حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان میں استحکام نہیں دیکھنا چاہتیں اور سی پیک کو متاثر کرنا چاہتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے بتایا کہ ہماری حکومت نے صوبہ جنوبی پنجاب کے سیکٹریٹ کے لیے آئندہ بجٹ میں 68کروڑ روپے  رکھنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ ن صوبہ جنوبی پنجاب نہیں چاہتی۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ 26 مئی کوچین کے نائب صدر پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔ پاکستان اور چین کے درمیان ایک زرعی معاہدہ ہونے جارہا ہے جس میں زرعی ٹیکنالوجی اور پیداوار میں اضافے سے متعلق معاملات زیر بحث آئیں گے۔


متعلقہ خبریں