لاہور میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز



لاہور: صوبائی دارالحکومت میں پولیو وائرس پائے جانے کے بعد 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا۔

انسداد پولیو مہم لاہور کی 94 یونین کونسلز میں 13 سے 19 مئی تک جاری رہے گی۔ جس میں پولیو ورکرز کی 2500 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ مہم کے دوران 5 سال کی عمر تک کے 8 لاکھ سے زائد بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جا رہے ہیں۔

صوبائی دارالحکومت میں رواں سال جنوری سے مئی تک 3 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

انسداد پولیو پروگرام پنجاب کے انچارج سلمان غنی کے مطابق جن علاقوں سے پولیو کیسز سامنے آئے وہاں کے قریبی نالوں کے پانی سے بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے اور جہاں پولیو وائرس کی تصدیق ہوتی ہے وہاں یکے بعد دیگرے تین خصوصی مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں لاہور میں پولیو وائرس کا تیسرا کیس

انہوں نے کہا کہ جن 94 متاثرہ یونین کونسلوں میں پولیو مہم کا انعقاد کیا گیا ہے وہاں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور اب ان علاقوں سے وائرس کا خاتمہ کیا جائے گا۔

انچارج انسداد پولیو پروگرام نے کہا کہ پولیو کا شکار ہونے والے بچوں کے والدین منفی پراپیگنڈا کا شکار تھے جس کی وجہ سے انہوں نے حفاظتی قطرے نہیں پلائے تھے اور آج وہ پریشانی میں مبتلا ہیں۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل ملک کے 12 بڑے شہروں میں خطرناک پولیو وائرس پی 1 کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔

اس انکشاف کے بعد نیشنل پولیو کنٹرول پروگرام نے راولپنڈی کی 16، اسلام آباد کی 5 یونین کونسلز اور پشاور کی پولیو مہم میں حکمت عملی تبدیل کی تھی۔ تینوں اضلاع میں 10 سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

گزشتہ ماہ چمن کےعلاقے سلطان زئی میں پولیو ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ایک خاتون پولیو ورکر جاں بحق اور ایک زخمی ہوگئی۔ جس کے بعد علاقے میں پولیو مہم معطل کردی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں