سینیٹ اجلاس میں سینیٹرز کی عدم دلچسپی


اراکین سینیٹ اجلاس میں سینیٹرز غائب رہنے لگے ہیں ۔ اس بات کا انکشاف ہم نیوز کو دستیاب سینیٹ سیکرٹریٹ کی دستاویزات سے ہوا ہے ۔

ہم نیوز کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق 10 مئی کے سینیٹ اجلاس میں 104 میں سے 36 سینیٹرز  غائب رہے۔غیر حاضری میں  صوبہ سندھ کے اراکین سب سے آگے رہے۔ 23 میں سے صرف 14 اراکین اجلاس میں شریک ہوئے۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری حاضری کے ریکارڈ کے مطابق جمعہ دس مئی کو  68 اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ غیر حاضر ہونے والے اراکین میں سے 10 نے چھٹی لی جبکہ 25 اراکین بغیر بتائے اجلاس سے غائب رہے۔ رکن سینیٹ اسحاق ڈار کا نام بطور معطل رکن ریکارڈ میں شامل ہے۔

اجلاس میں غیر حاضر رہنے والے اراکین میں سندھ سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز سب سے آگے ہیں۔ سندھ کے 23 اراکین میں سے 9 اراکین اجلاس کی کارروائی میں نہیں آئے، 7 اراکین اجلاس سے بغیر بتائے غائب رہے جبکہ 2 نے چھٹی کی درخواست جمع کرائی ۔

پنجاب اور بلوچستان کے 8,8 اراکین اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ فاٹا کے 8 میں سے 3 اور اسلام آباد کے 4 میں سے 1 رکن اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

یاد رہے مارچ میں آنے والی گزشتہ پارلیمانی سال کی رپورٹ کے مطابق  سینیٹ کے کسی بھی اجلاس میں ارکان کی حاضری سو فی صد نہیں رہی ہے۔

اس ضمن میں سینیٹ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ارکان کے صرف 20 فی صد سوالات کے جوابات دیئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اوسطاً 36 فی صد ارکان سینیٹ کے ہر اجلاس میں غیر حاضر رہے ہیں جبکہ حلف برداری کے دوران بھی سو فی صد حاضری ممکن نہ ہو سکی۔

حلف برادری کے اجلاس میں 103 ارکان شریک ہوئے۔بیرون ملک کے قیام کے باعث پاکستان مسلم لیگ ن کے سیاسی رہنما اسحاق ڈار غیر حاضر رہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سینیٹ اجلاس میں داخل کئے 3 ہزار سے زائد سوالات میں سے صرف 6سو 58 کے جوابات دیئے گئے۔

یاد رہے کہ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کی ایک رپورٹ میں سینیٹ کے 16وایں پارلیمانی سال میں مجموعی کارکردگی اور قانون سازی کے عمل میں سست روی کا انکشاف ہوا تھا۔

سینیٹ نے قانون سازی کے حوالے سے سولہویں پارلیمانی سال کے دوران گذشتہ برس کی نسبت نصف قانونی مسوّدات منظور کیے۔ اس برس 20 حکومتی قانونی مسوّدات اور چھ نجی قانونی مسوّدات منظور کیے گئے جبکہ گذشتہ برس 33 حکومتی مسوّدات اور 17 نجی مسوّدات منظور کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:ایوان بالا: کسی بھی اجلاس میں سینیٹرز کی حاضری سو فیصد نہیں رہی، رپورٹ

اگر پارلیمان کے دونوں ایوانوں کی گذشتہ سال کے دوران منعقدہ نشستوں میں حاضر ارکان کی تعداد کی اوسط نکالی جائے تو قومی اسمبلی کی ہر نشست میں اوسطاً خواتین کی کل تعداد کے 70 فیصد اور مردوں کی کل تعداد کے 60 فیصد ارکان نے شرکت کی۔ سینیٹ کی ہر نشست میں بھی 83 فیصد خواتین ارکان اور 71 فیصد مرد ارکان نے شرکت کی۔


متعلقہ خبریں