پی ٹی آئی نے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم  تیار کر لی جسے کل کابینہ کے اجلاس میں منظوری پیش کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اراکین کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے اور نئی ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق اثاثہ جات ایمنسٹی اسکیم کے تحت چار فیصد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کیے جا سکیں گے جبکہ جن لوگوں کے اثاثہ بیرون ملک ہیں وہ 6 فیصد ٹیکس دیکر ان کو ریگولرائز کراسکتے ہیں۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں 800 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا گیا ؟

بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ گیس اور بجلی کے لئے 200 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی جبکہ انکم سپورٹ پروگرام کے لئے بجٹ 100 سے بڑھا کر 180 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔

بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں 3 سے 4 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ ٹیکس میں چھوٹ کے خاتمے اور ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے سے حاصل ہو گا۔

مشیر خزانہ نے اجلاس کو بریف کیا کہ گیس اور پاور کمپنیوں کے نقصانات کم کر کے انہیں مالی طور پر مستحکم کیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ 75 فیصد صارفین پر قیمتوں میں اضافے کا اثر نہیں پڑے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ غریب کا احساس ہے، کوشش ہے کہ غریب طبقے پر نئے ٹیکسز کا بوجھ نہ پڑے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں حکومت کو آپ سب کے اعتماد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا احساس ہے لیکن موجودہ حالات میں مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے قوم کے مستقبل کے لیے اچھے ثابت ہوں گے۔

گزشتہ روز پاکستان کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج دینے کیلیے رضامندی ظاہر کردی ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جس کی ادائیگی 39 ماہ میں کرنی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی مالیاتی فنڈ تین سال میں پاکستان کو6 ارب ڈالر دے گا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ  بجلی صرف300 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والوں کیلیے مہنگی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج پر معاہدہ طے پاگیا، مشیر خزانہ

سرکاری ٹی وی کے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے مشیر خزانہ نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت کا تعین اسٹیٹ بینک آف پاکستان مارکیٹ ریٹ پر کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اصلاحات کرنے میں کامیاب ہوگئی تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پیکج ہوگا۔

حفیظ شیخ نے بتایا کہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ عام آدمی پر فرق نہ پڑے مہنگائی صرف کچھ ایریاز میں کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا بورڈ معاہدے کی حتمی منظوری دے گا۔

انٹرویو میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اسٹیٹ بینک کو خومختار رکھا جائے گا۔ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی 2 سے 3  ارب ڈالر مل سکتے ہیں اور پاکستان کو کم شرح سود پر قرض ملے گا۔


متعلقہ خبریں