دانیال عزیز نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ چیلنج کر دیا

فوٹو: فائل


لاہور: سابق وفاقى وزیر اور سابق چئیرمین قومى تعمیر نو بیورو دانیال عزیز چوہدرى نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

دانیال عزیز نے زاہد سلطان خان منہاس ایڈووکیٹ كے ذریعے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست داٸر كی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 آئین کے آرٹیکلز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ضلعی حکومت یا کونسل کو بالکل ہی ختم کر دیا گیا ہے جو آئین کے منافی ہے جبکہ مقامی حکومتوں کی 5 برس کی میعاد کو غیر قانونی و غیر آئینى طور پر ختم کیا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ انتخاب کو پارٹی و نان پارٹی میں تقسیم کر دیا گیا جو کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی نفی ہے جبکہ ضلعی حکومتوں کی سیاسی، انتظامى، مالى اختیار اور ذمہ دارى کو پاکستان تحریک انصاف (پى ٹى آئی) کى صوبائی حکومت نے عملاً سلب کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کی منظوری دیدی

دانیال عزیز کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2019 اور نوٹیفکیشن کو خلاف آئین و قانون قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے۔

پنجاب کی کابینہ نے گزشتہ ماہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کی منظوری دی تھی۔ مجوزہ ترمیم کے تحت سادہ اکثریت سے منتخب بلدیاتی چیئرمینز، وائس چیئرمینز، میئر اور ڈپٹی میئرکو ہٹایا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل منتخب بلدیاتی میئرز اور ڈسڑکٹ چیئرمینز کو ہٹانے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی تھی۔

مجوزہ ترمیم کی منظوری کی صورت میں سندھ کے کئی اضلاع میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مخالف بلدیاتی نمائندوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جا سکے گی۔


متعلقہ خبریں